امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ یوکرین میں موجود امریکی فیکٹری پر روس کی بمباری سے خوش نہیں، روسی صدر پیوٹن کو دو ہفتے دوں گا، پتا چل جائے گا کہ یوکرین کا معاملہ کس طرف جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ایک بریفنگ کے دوران ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ کیا انہوں نے پیوٹن سے روس میں واقع امریکی کمپنی پر حملے سے متعلق بات کی؟ جس پر ٹرمپ نے کہا کہ
میں نے ان سے کہا کہ میں اس حملے سے خوش نہیں ہوں اور میں اس جنگ سے متعلق کسی بھی چیز سے خوش نہیں۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین جنگ کے حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ 21 اگست کو روس نے یوکرین پر 574 ڈرون اور 40 میزائل کیے تھے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 15 زخمی ہوئے۔
ٹرمپ کو بڑا ریلیف؛ امریکی صدر پر 500 ملین ڈالر کے جرمانے کی سزا کالعدم قرار
جمعرات کی رات بھر روس کی جانب سے 614 ڈرون اور میزائل فائر کیے گئے جن میں سے 577 کو یوکرینی فضائیہ نے مار گرایا تھا۔ یہ جولائی کے بعد سب سے بڑا فضائی حملہ قرار دیا گیا ہے۔
حملہ ایسے وقت میں ہوا جب ٹرمپ روس اور یوکرین جنگ ختم کرانے کے لیے سفارتی کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر نے کہا کہ غزہ میں موجودہ صورتحال ختم ہو جانی چاہئے۔ یرغمالیوں کی رہائی کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔