نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ ایچ ای ایم ڈی توحید حسین اور مشیر تجارت شیخ بشیر الدین سے ملاقاتیں کی ہیں، جس میں باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا جبکہ اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان 6 معاہدے طے پا گئے ہیں۔
اتوار کے روز وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بنگلہ دیش کے دورے کے دوران ڈھاکا میں مشیر خارجہ ایچ ای ایم ڈی توحید حسین سے تفصیلی ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جن میں اعلیٰ سطح کے دورے، تجارتی و اقتصادی تعاون، عوامی روابط، ثقافتی تبادلے، تعلیم اور استعداد کار میں اضافے کے منصوبے اور انسانی ہمدردی سے متعلق امور شامل تھے۔
اس موقع پر علاقائی اور عالمی امور پر بھی گفتگو ہوئی جن میں سارک کی بحالی، فلسطین کے مسئلے اور روہنگیا بحران کے حل جیسے موضوعات زیر بحث آئے۔
بات چیت تعمیری ماحول میں ہوئی جو دونوں ممالک کے درمیان موجود خیرسگالی اور دوستانہ تعلقات کی عکاسی کرتی ہے، فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا جبکہ بنگلہ دیش کے مشیر خارجہ نے ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔
اسحاق ڈار کی بنگلہ دیشی مشیر تجارت سے ملاقات
قبل ازیں، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے بنگلہ دیش کے مشیر تجارت شیخ بشیر الدین سے ناشتہ پر ملاقات کی تھی، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان بھی اس ملاقات میں شریک ہوئے۔
دونوں جانب سے اقتصادی و تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر گفتگو ہوئی، تجارت میں اضافے اور رابطہ کاری کے فروغ پر خصوصی زور دیا گیا۔
اس سے قبل نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ڈھاکا میں پاکستان کے ہائی کمشنر عمران حیدر کی جانب اپنے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ میں شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر خارجہ نے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات سے ملاقات کی جن میں بنگلہ دیشی حکومت کے مشیران ، بیوروکریٹس، سیاسی جماعتوں کی قیادت، وائس چانسلرز، دانشور اور تھنک ٹینکس کے ارکان، کھلاڑی، فنکار، صحافی، ریٹائرڈ جرنیل اور دیگر شامل تھے۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی عوام کو بنگلہ دیشی عوام کے ساتھ برادرانہ جذبات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات صدیوں پر محیط مشترکہ روایات، اسلامی ورثے، سماجی اقدار اور ادبی اظہار پر استوار ہیں، انہوں نے بنگلہ دیش کے عوام کے لیے ہم آہنگی اور خوشحالی کی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان بنگلہ دیش کے ساتھ ایک تعمیری اور مستقبل کی طرف دیکھنے والے تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 6 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
دوسری جانب ڈھاکا میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان وزرائے خارجہ کی سطح کے مذاکرات ہوئے، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پاکستانی وفد جبکہ مشیرخارجہ توحید حسین نے بنگلہ دیش کے وفد کی قیادت کی۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 6 مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط ہوگئے ہیں، جن میں سفارت کاروں، حکومتی اہلکاروں کے لیے ویزا ختم کرنے کا معاہدہ شامل ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاک بنگلہ دیش فارن سروس اکیڈمیز کے درمیان مفاہفتی یادداشت پر دستخط ہوگئے جبکہ ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) اور بنگلہ دیش سنگباد سنگستھا کےدرمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد اور بنگلہ دیش انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل اینڈ اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط ہوگئے۔
اس موقع پر ایڈیشنل فارن سیکرٹری عمران احمد صدیقی، پاکستانی ہائی کمشنر عمران حیدر اور پاکستان میں تعینات بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محند اقبال حسین خان بھی ملاقات میں موجود تھے۔
واضح رہے کہ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز نور خان ایئربیس سے ڈھاکا روانہ ہوئے تھے۔
دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں ایک اہم سنگِ میل ہے، کیونکہ کسی پاکستانی وزیرِ خارجہ نے تقریباً 13 برس بعد بنگلہ دیش کا دورہ کیا ہے۔
آخری بار پاکستان کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے نومبر 2012 میں 6 گھنٹے کا مختصر دورہ کیا تھا، تاکہ اس وقت کی وزیرِاعظم شیخ حسینہ کو اسلام آباد میں ہونے والے ایک سربراہی اجلاس میں شرکت کی باضابطہ دعوت دی جا سکے۔