رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر چلنے والے اکاؤنٹس جیسے اڈیالہ کی بلی اور بابا کوڈا، دراصل علیمہ خان کے بیٹے چلاتے تھے۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ 2018 میں مینڈیٹ ملنے کے بعد پی ٹی آئی کے اندر تکبر آسمان کو چھو رہا تھا۔ اس دن سے آج تک پارٹی میں کوئی نیا فرد شامل نہیں ہوا، بلکہ پارٹی کے اندر لسانی بنیادوں پر تقسیم موجود ہے۔ ان کے مطابق گزشتہ 7،8 برس میں پی ٹی آئی سے لوگ مسلسل نکالے جاتے رہے۔
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ انہیں پارٹی کے چند عناصر کی ”گالم گلوچ بریگیڈ“ سے شدید تکلیف ہے۔ ان کے مطابق اس گالم گلوچ نے سب کو ہمارا دشمن بنایا ہے۔ ”اسٹیبلشمنٹ کے غصے کا حال کیا ہوگا؟“ انہوں نے کہا کہ ”کیا اس گالم گلوچ سے کچھ حاصل ہوا؟“
انہوں نے انکشاف کیا کہ اب یہ لوگ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) کا بھی استعمال کر رہے ہیں لیکن پارٹی قیادت نے کبھی ان افراد کو ڈس اون نہیں کیا۔ ان کے بقول: ”یہ سب پارٹی کے چند لوگ کروا رہے ہیں، اور ان کی عقل پر ماتم ہی کیا جا سکتا ہے۔“
پارٹی رکنیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا ”میری پارٹی چھوڑنے کی باتیں ہو رہی ہیں، مگر مجھے تو پہلے ہی پارٹی نے نکال رکھا ہے۔“
”جب بھی کوئی فیصلہ کروں گا ڈنکے کی چوٹ پر کروں گا، لیکن فی الحال میں پارٹی چھوڑنا نہیں چاہتا۔“
پروگرام میں شریک رضا حیات نے بھی کہا کہ وہ یہی بات پی ٹی آئی کی سینیئر قیادت سے بارہا کر چکے ہیں کہ لوگ مسلسل نکل رہے ہیں مگر کوئی شامل نہیں ہو رہا۔
شیر افضل مروت نے گفتگو میں پیر لٹکن شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے پیر ہیں جن کے دربار پر منتیں پوری ہونے آتی ہیں مگر وہ خواتین کو ہراسانی کے کیس میں جیل جا چکے ہیں۔
انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان میں ہر معاملے پر مٹھائیاں بانٹنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہئے۔