غزہ کے معروف کامیڈی آرٹسٹ اسرائیلی حملے میں شہید

0 minutes, 0 seconds Read

غزہ کے معروف کامیڈی آرٹسٹ محمود شُرّاب اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے، کامیڈین سوشل میڈیا پر تخلیقی ویڈیوز کی وجہ سے مشہور تھے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کی اور معروف شخصیت اسرائیلی فضائی حملے میں جام شہادت نوش کرگئے، کامیڈین محمود شُرّاب مزاحیہ ویڈیوز بنانے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر تخلیقی صلاحیتوں کے باعث بھی مشہور و معروف تھے۔

32 سالہ محمود شُرّاب اپنے تخلیقی، مزاحیہ ویڈیوز اور روزمرہ زندگی کے دلچسپ اسکیچز کے ذریعے لوگوں کے دل جیت چکے تھے، لیکن جب غزہ پر اسرائیل کی جنگ مسلط ہوئی، تو اس کی ترجیحات بدل گئیں، ہنسی کی جگہ انسانیت کی خدمت نے لے لی۔

محمود نے اپنی سوشل میڈیا موجودگی کو امداد کی اپیل کے لیے استعمال کرنا شروع کیا۔ وہ غزہ کے بے گھر کیمپوں میں خیمے لگاتے، پانی کی بوتلیں اور کھانے پینے کا سامان تقسیم کرتے اور بچوں کے لیے دودھ لے کر پہنچتے۔ وہ ہر بمباری والے علاقے میں یہ کہہ کر پہنچ جاتا ”لوگوں کو میری ضرورت ہے، میں رُک نہیں سکتا۔“

محمود کا ماننا تھا کہ تخلیق، چاہے کسی بھی شکل میں ہو، زندگی کو بامعنی بناتی ہے۔ اس کی فیس بک پروفائل پر ہمیشہ ایک جملہ نمایاں رہتا ان کہنا تھا کہ ”میں تخلیق کا عاشق ہوں، چاہے وہ جیسی بھی ہو۔“

محمود اپنے پیچھے بیوہ، لما شُبیر، اور چار سالہ بیٹی دُلال کو چھوڑ گیا۔ جنگ کے آغاز پر اس نے اپنی بیٹی اور بیوی کو مصر منتقل کر دیا تھا تاکہ وہ محفوظ رہ سکیں۔

اس کی اہلیہ لما نے الجزیرہ کو بتایا ”اس نے ہمیں بھیج کر اپنی بیٹی کی زندگی بچائی۔ وہ چاہتا تھا کہ دُلال دنیا کے باقی بچوں کی طرح محفوظ زندگی گزارے۔ مجھے کبھی اندازہ نہیں تھا کہ ہم ڈیڑھ سال اس سے دور رہیں گے، اور وہ ہمیں آخری بار دیکھ بھی نہ پائے گا۔“

محمود شُرّاب آخری لمحے تک غزہ کے ان بے شمار چہروں میں شامل ہو چکا ہے جنہوں نے جنگ کے دوران زندگی کا چراغ جلائے رکھا۔

خبرایجنسی نے بتایا کہ محمود کو 21 جون کو اسرائیلی فضائی حملے میں شہید کیا گیا، حملہ جنوبی غزہ کے خان یونس کے مغرب میں واقع المواسی کیمپ پر کیا گیا تھا۔

Similar Posts