ایلون مسک کا شکوہ: ’گروک‘ عوامی مقبولیت کے باوجود ایپل کی فہرست میں شامل کیوں نہیں

0 minutes, 0 seconds Read

ایپس کی دنیا میں ریٹنگز اور ریویوز کسی بھی ایپ کی کامیابی کا سب سے بڑا پیمانہ سمجھے جاتے ہیں۔ عام طور پر جس ایپ کو لاکھوں مثبت ریویوز ملیں، اسے بڑی کمپنیوں کی نمایاں فہرستوں میں ضرور جگہ ملتی ہے۔

ٹیسلا، اسپیس ایکس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ کے مالک ایلون مسک نے ایپل پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی کمپنی کے اے آئی چیٹ بوٹ ”گروک“ نے لاکھوں صارفین سے شاندار ریویوز حاصل کیے ہیں، لیکن اس کے باوجود ایپل نے اسے اپنی ایپ اسٹور کی نمایاں فہرستوں میں شامل نہیں کیا۔

مسک نے اس رویے کو غیر منصفانہ قرار دیا اور قانونی کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

لانچ کے بعد سے اس ایپ کو حیران کن مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔ اینڈرائیڈ پلیٹ فارم (گوگل پلے اسٹور) پر اسے ایک ملین سے زائد ریویوز موصول ہوچکے ہیں، آئی فون صارفین نے بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیا ہے، جہاں پانچ لاکھ سے زیادہ ریٹنگز کے ساتھ اس کی اوسط 4.9 رہی۔

اے پی نیوز کے مطابق مسک نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایپل کا یہ رویہ برقرار رہا تو وہ اس کے خلاف اینٹی ٹرسٹ مقدمہ دائر کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایپل دراصل بڑی کمپنیوں اور نئے مقابلین کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔

ایپل نے ان الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایپ اسٹور غیر جانبدار اور منصفانہ طریقے سے چلایا جاتا ہے، جہاں ہزاروں ایپس کو الگورتھم اور ماہرین کی رائے کے ذریعے نمایاں کیا جاتا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد صارفین کو محفوظ اور بہترین آپشنز فراہم کرنا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں جب ایپل پر اجارہ داری اور غیر منصفانہ رویے کے الزامات لگے ہیں۔ اس سے پہلے بھی یورپی یونین نے ایپل پر بھاری جرمانے عائد کیے تھے، جبکہ امریکی عدالت بھی ایپک گیمز کے کیس میں ایپل کو قصوروار قرار دے چکی ہے۔

Similar Posts