پیوٹن صرف جنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں، زیلنسکی روسی صدر پر برہم

0 minutes, 0 seconds Read

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ کریملن کے رہنما ولادیمیر پیوٹن اب بھی صرف جنگ جاری رکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق زیلنسکی نے جمعرات کو یورپی رہنماؤں کے ایک گروپ کو بتایا کہ یوکرین کے لیے سیکیورٹی گارنٹیوں کی واضح تعریف کرنا ضروری ہے تاکہ روس کے ساتھ امن معاہدے کے قیام کے لیے ایک مؤثر منصوبہ تیار کیا جا سکے۔

یہ بات زیلنسکی نے پولینڈ میں پولش صدر کیرول ناوروسکی اور استونیا، لتھوانیا، لٹویا اور ڈنمارک کے رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی ایک ورچوئل ملاقات میں کہی۔

یہ ملاقات ایک روسی حملے کے بعد ہوئی جس میں کیف پر رات بھر بمباری کی گئی تھی، جس کے بارے میں مقامی حکام نے بتایا کہ اس حملے میں 22 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

زیلنسکی نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ ان کی پوزیشنز کو ہم آہنگ کیا گیا ہے تاکہ روس پر مزید دباؤ ڈالا جا سکے، خاص طور پر یوکرین تنازعہ پر ہونے والی آئندہ سفارتی ملاقاتوں کے پیش نظر، جو فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے آغاز کے بعد سے جاری ہیں۔

اپنے خطاب میں زیلنسکی کا کہنا تھا کہ پیوٹن اب بھی صرف جنگ جاری رکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کو سیکیورٹی گارنٹیوں کی مضبوط بنیاد کی ضرورت ہے، جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اتفاق کیا، جس پر گزشتہ ایک ہفتے سے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ عالمی سطح پر پیوٹن پر مزید دباؤ ڈالنے کا مشترکہ فہم موجود ہو۔

یوکرینی صدر نے کہا کہ ٹرمپ دیکھیں کہ ہم یورپ میں اس جنگ کے خاتمے کے لیے متحد ہیں۔“

واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ پیوٹن اور زیلنسکی کے درمیان مذاکرات اور جنگ بندی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر تنازعہ کے خاتمے میں پیش رفت نہ ہوئی تو وہ ماسکو پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر سکتے ہیں۔

Similar Posts