بی جے پی کا مسلم ووٹ حاصل کرنے کا نیا ڈرامہ: سوغاتِ مودی

0 minutes, 0 seconds Read

نریندر مودی کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ایک بار پھر سیاسی منافقت کی انتہا پر پہنچ گئی ہے۔ مسلمانوں کے خلاف زہر آلود بیانات، گھروں پر بلڈوزر چلانے اور ووٹ جہاد جیسے نعروں کے بعد، بی جے پی اب عید کے موقع پر مسلمانوں کو تحائف دے کر ان کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

بی جے پی نے ”سوغاتِ مودی“ کے نام سے ایک مہم کا آغاز کیا ہے، جس کے تحت 32 لاکھ غریب مسلمانوں کو عید کے تحائف دیے جائیں گے۔ ہر پیکٹ میں سوجی، بیسن، سویاں، خشک میوہ جات، اور چینی کے علاوہ خواتین کے لیے کپڑے اور مردوں کے لیے کرتا پاجامہ شامل ہوگا۔ اس مہم کا آغاز بی جے پی صدر جے پی نڈا کی نگرانی میں دہلی کے نظام الدین سے کیا گیا۔

بھارت کینیڈا کے عام انتخابات میں مداخلت کر سکتا ہے، کینیڈین انٹیلی جنس نے خبردار کر دیا

مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کی سیاست اور اب نام نہاد خیرات

یہ وہی بی جے پی ہے جس کے رہنما حالیہ لوک سبھا انتخابات میں ”ووٹ جہاد“، ”کٹیں گے تو بٹیں گے“ اور ”ایک ہے تو محفوظ ہے“ جیسے نعرے لگا کر مسلمانوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ اب عید کے موقع پر ”سوغاتِ مودی“ کے ذریعے وہ مسلمانوں کا دل جیتنے کا ڈرامہ کر رہے ہیں۔

کانگریس کی ترجمان شمع محمد نے بی جے پی کے اس اقدام کو ”کھلی منافقت“ قرار دیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جو بی جے پی کانگریس پر مسلمانوں کی خوشنودی حاصل کرنے کا الزام لگاتی تھی، وہ اب خود کیا کر رہی ہے؟

وقف بل اور بی جے پی کی دوہری پالیسی

بی جے پی کی مسلم دشمن پالیسی صرف نعروں تک محدود نہیں۔ حال ہی میں پیش کیے گئے وقف بل پر مسلم تنظیموں کی سخت مخالفت کے باوجود حکومت نے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ بی جے پی کی اس پالیسی کے خلاف بہار میں مسلم تنظیموں نے این ڈی اے کے افطار میں شرکت سے بھی انکار کر دیا تھا۔

بھارت میں الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹری اور موبائل فون کی تیاری میں استعمال ہونے والی اشیاء پر امپورٹ ڈیوٹی ختم

بہار انتخابات اور بی جے پی کی نئی چال

سیاسی ماہرین کے مطابق بی جے پی کا اصل ہدف بہار کے انتخابات ہیں، جہاں مسلم ووٹرز ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ صحافی سنتوش سنگھ کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی یہ حکمت عملی دراصل بہار کی سیاست کو مدنظر رکھ کر ترتیب دی گئی ہے۔

سوغاتِ مودی: اصل میں بی جے پی کا ووٹ بینک بچانے کی کوشش

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مہم کا نام ”سوغاتِ مودی“ رکھا گیا ہے، نہ کہ ”سوغاتِ بی جے پی“ یا ”سوغاتِ این ڈی اے“۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ قدم مودی کی شخصیت کو مسلمانوں میں مثبت طور پر پیش کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔

بھارت میں بدھ مت پیروکاروں کا بودھ گیا مندر پر ہندو کنٹرول کے خلاف شدید احتجاج

لیکن سوال یہ ہے کہ کیا چند سو روپے کے تحائف مسلمانوں کو بی جے پی کے حق میں ووٹ ڈالنے پر مجبور کر سکتے ہیں؟ حقیقت یہ ہے کہ حالیہ انتخابات میں مسلمانوں نے بی جے پی کے خلاف یکجہتی کا مظاہرہ کیا، اور ایسے ڈرامے ان کے مؤقف کو کمزور نہیں کر سکتے۔ بی جے پی کی پالیسی ہمیشہ سے دوغلی رہی ہے—ایک طرف نفرت انگیز بیانات، دوسری طرف عید پر میٹھے تحائف!

Similar Posts