حماس نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل یرغمالیوں کو طاقت کے ذریعے چھڑانے کی کوشش کرتا ہے اور غزہ پر حملے جاری رکھتا ہے تو باقی یرغمالیوں کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
حماس نے بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا کہ وہ اسرائیلی یرغمالیوں کو زندہ رکھنے کی پوری کوشش کر رہی ہے، لیکن ”صیہونی بمباری“ ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا، ’ہر بار جب اسرائیل طاقت کے ذریعے اپنے یرغمالیوں کو بازیاب کرانے کی کوشش کرتا ہے، وہ انہیں تابوتوں میں واپس لے کر جاتا ہے۔‘
امریکی دباؤ کے خلاف طاقت کا مظاہرہ، ایران نے اپنے نئے ’زیر زمین میزائلوں کے شہر‘ کی ویڈیو جاری کردی
اسرائیل کا حملے جاری رکھنے کا اعلان
اسرائیل نے گزشتہ ہفتے غزہ میں دوبارہ حملے شروع کیے تھے، جب جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ختم ہو گیا تھا۔ حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے دوبارہ فوجی کارروائی شروع کرنے کے بعد سے اب تک کم از کم 830 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
نیتن یاہو کی دھمکی: ’یرغمالیوں کی رہائی نہ ہوئی تو غزہ کا علاقہ ضبط کر لیں گے‘
ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ اگر حماس باقی یرغمالیوں کو رہا نہیں کرتی تو اسرائیل غزہ کے کچھ علاقوں پر قبضہ کر لے گا۔
ٹرمپ انتظامیہ کیجانب سے یمن جنگ کا خفیہ منصوبہ غلطی سے صحافی کو بھیجے جانے کا انکشاف
نیتن یاہو نے پارلیمنٹ میں کہا، ’جتنا زیادہ حماس یرغمالیوں کو رہا کرنے سے انکار کرے گا، اتنا ہی زیادہ دباؤ ہم ڈالیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’اس میں علاقے پر قبضہ کرنا شامل ہوگا، اس کے علاوہ دیگر اقدامات بھی ہوں گے جن کی تفصیل میں یہاں نہیں جاؤں گا۔‘
اس سے چند روز قبل اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے بھی خبردار کیا تھا، ’جتنا زیادہ حماس یرغمالیوں کو رہا کرنے سے انکار کرے گا، اتنا ہی زیادہ علاقہ کھوئے گا، جس پر اسرائیل قبضہ کر لے گا۔‘