دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب، دریائے راوی میں بھی پانی کا بہاؤ بلند

بھارت نے پاکستان پر آبی وار کرتے ہوئے بغیر اطلاع دیے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا جس کے بعد ہیڈ مرالہ، وزیرآباد میں ہیڈ خانکی پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

پانی کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے ہیڈ خانکی کے قریب پل کے مقام پر پہلا شگاف ڈالنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں تاکہ ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔

اس کے علاوہ ساڑھے چار سو دیہات خالی کروانے کے لیے مساجد میں اعلانات کیے گئے ہیں، ہیڈ قادرآباد پر بھی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو جا رہا ہے۔

ملتان کے قریب بھی دریائے چناب میں غضب ناک صورتحال ہے، ساڑھے چار لاکھ کیوسک سے زائد کا ریلا شہر کے قریب سے گزر رہا ہے جبکہ 1 سو 48 بستیاں اور دیہات پانی پانی ہوچکی ہیں اور تین لاکھ سے زائد آبادی متاثر ہے۔ ہیڈ محمد والا اور شیرشاہ کے مقام پر دو بریچنگ پوائنٹس قائم کردیے گئے ہیں۔

اکبر فلڈ بند پر پانی کا لیول چار سو سترہ فٹ بلند ہونے پر بند توڑنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ مظفر گڑھ میں دریائے چناب نے چوبیس گاؤں ڈبو دیے ہیں جبکہ کبیروالا میں پانی ریلوے پل کے اوپر سے گزرنے لگا ہے جس کے باعث درجنوں دیہات پانی میں ڈوب گئے ہیں۔

پنجاب میں سیلابی صورتحال /ہائی الرٹ

پنجاب میں ممکنہ شدید موسلا دھار بارشوں کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

صوبائی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب کے مطابق مختلف اضلاع میں 5 ستمبر تک بارشیں ہوں گی جس کے باعث سیلابی صورتحال میں شدت کا امکان موجود ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے چناب ہیڈ مرالہ ورکس 2 لاکھ 47 ہزار 986 کیوسک تک جا پہنچا ہے، خانکی ہیڈورکس 5 لاکھ 2 ہزار 633 کیوسک پہنچ گیا ہے۔

قادرآباد ہیڈ ورکس 5 لاکھ 30 ہزار 537 کیوسک تک پہنچ گیا ہے، چنیوٹ پل 494190 کیوسک ہے۔

پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ تریمو ہیڈورکس 253979 کیوسک تک پہنچ گیا ہے، دریائے راوی جسڑ کے مقام پر 82140 کیوسک پہنچ گیا ہے۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق راوی سیفون 98554 کیوسک، بلوکی ہیڈ ورکس ایک لاکھ 21 ہزار 600 کیوسک، سدھنائی ہیڈ ورکس ایک لاکھ39ہزار999کیوسک، سلیمانکی ہیڈ ورکس 132492 کیوسک، اسلام ہیڈ ورکس 95727 کیوسک اور پنجناڈ ہیڈ ورکس کی صورتحال 169032 کیوسک ہے۔

این ڈی ایم اے کا الرٹ

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق دریائے راوی کا بہاؤ ہیڈ پنجند کی طرف بڑھ رہا ہے۔

این ڈی ایم اے کا کہنا ہے پانچ ستمبر تک بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہوگا۔ ہیڈ پنجند سے بڑا آبی ریلا گڈو کی طرف جائے گا۔

ریلیف کمشنر کے مطابق پنجاب میں سیلاب سے 43 اموات ہوچکی ہیں۔

ریلیف کمشنر کے مطابق اب تک متاثرین کی تعداد تینتیس لاکھ تریسٹھ ہزار ہوگئی ہے جبکہ 12 لاکھ 92 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور سات لاکھ ننانوے ہزار جانور بچالیے گئے ہیں۔

Similar Posts