صیہونی فوج نے غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر بارود کی بارش کردی ، 24 گھنٹوں میں مزید 84 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری وحشیانہ بمباری اور ظلم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ عرب میڈیا کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کی بمباری اور حملوں کے نتیجے میں مزید 84 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں 45 افراد صرف امداد کے انتظار میں کھڑے تھے کہ ان پر بارود برسایا گیا۔
رپورٹس کے مطابق، اسرائیل کے مسلط کردہ جبری قحط کے باعث اب تک 370 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں 131 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ صرف گزشتہ روز 6 افراد بھوک کے باعث جاں بحق ہوئے۔
جنگ کے نتیجے میں نہ صرف شہادتیں ہو رہی ہیں، بلکہ 21 ہزار فلسطینی بچے معذور ہو چکے ہیں، جبکہ زخمی بچوں کی تعداد 40 ہزار 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 64,231 ہو چکی ہے، جن میں 2,356 افراد صرف امداد کے منتظر تھے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں پانچ سال سے کم عمر ہر بچہ غذائی قلت کا شکار ہے۔
ادارے نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ فوری انسانی امداد پہنچائی جائے کیونکہ ”غزہ میں زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں“۔
اسرائیل کی اس درندگی پر دنیا کی خاموشی سوالیہ نشان بن چکی ہے، اور انسانی ضمیر جھنجوڑنے کی اشد ضرورت ہے۔