امریکی خفیہ سروس نے دعویٰ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران نیویارک کے علاقے میں ایک جدید اور غیر قانونی الیکٹرانک نیٹ ورک کو ختم کر دیا گیا ہے، جو امریکی حکام کے مطابق، اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کے خلاف دھمکی آمیز سرگرمیوں میں استعمال ہو رہا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، یہ نیٹ ورک 193 رکنی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے مقام سے تقریباً 35 میل (56 کلومیٹر) کے دائرے میں موجود تھا، جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کو خطاب کرنے والے ہیں۔
امریکی سیکریٹ سروس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ابتدائی تجزیے سے پتا چلا ہے کہ یہ آلات ریاستی سطح کے خطرناک عناصر اور ان افراد کے درمیان مواصلاتی روابط کے لیے استعمال ہو رہے تھے جنہیں وفاقی قانون نافذ کرنے والے ادارے پہلے سے جانتے ہیں۔
امریکا کے سینیئرعہدیدار نے بتایا کہ اس کارروائی میں مختلف مقامات سے 300 سے زائد ایس آئی ایم سرورز اور 1 لاکھ سے زیادہ ایس آئی ایم کارڈز ضبط کیے گئے۔ یہ نیٹ ورک ان کی حفاظتی کارروائیوں کے لیے فوری خطرہ تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ آلات ایسے حملوں میں استعمال ہو سکتے تھے جن سے موبائل فون کے ٹاور بند کیے جا سکتے تھے اور ان کے ذریعے جرائم پیشہ افراد آپس میں خفیہ اور محفوظ رابطہ بھی کر سکتے تھے۔