گزشتہ ہفتے ملک کے بڑے حصے میں 13 گھنٹے تک نیٹ ورک بند رہا، جس کے دوران 600 سے زائد ایمرجنسی کالز ناکام ہوئیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے جنوبی آسٹریلیا، مغربی آسٹریلیا اور شمالی علاقہ جات تھے۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹو اسٹیفن رو نے اعتراف کیا کہ یہ خرابی نیٹ ورک اپ گریڈ کے دوران سامنے آئی اور کمپنی 13 گھنٹے تک اس مسئلے سے بے خبر رہی۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والوں کے خاندانوں سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں ایسی صورتحال نہ ہو، اس کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ریگولیٹر آسٹریلین کمیونیکیشن اینڈ میڈیا اتھارٹی (ACMA) نے اسے ٹیلی کام کی سنگین ناکامی قرار دیا اور کہا کہ عوام کو ہر وقت ایمرجنسی سروسز تک رسائی ملنی چاہیے۔ حکومتی وزرا نے بھی کمپنی پر شدید تنقید کی اور عندیہ دیا ہے کہ آپٹس کو سخت نتائج بھگتنا ہوں گے۔
یہ آسٹریلیا میں آپٹس کا گزشتہ دو سالوں میں دوسرا بڑا بریک ڈاؤن ہے۔ 2023 میں بھی کمپنی کو ایمرجنسی کالز ناکام ہونے پر 1 کروڑ 20 لاکھ آسٹریلوی ڈالر جرمانہ کیا گیا تھا۔