امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پاکستانی قیادت کی تعریف کر رہے ہیں، یہاں معدنیات ، تیل اور تجارت کی آفر دی تاہم اگر ٹرمپ کے مقاصد پورے نہ ہوئے تو معاملات مختلف ہوں گے، پاکستان کو خوش فہمی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے، پاک سعودی عرب معاہدے سے پاکستان کی طاقت میں اضافہ ہوا، ایران نے بھی اس معاہدے کی تعریف کی ہے جس سے اسرائیل اور بھارت میں بھی تشویش پائی جا رہی ہے۔
ان خیالات کاا ظہار ماہرین امور خارجہ نے ’’وزیراعظم کے دورہ امریکا‘‘ کے حوالے سے منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا، فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیے، سابق سفارتکار جاوید حسین نے کہاکہ اس صدی کی سب سے بڑی ڈویلپمنٹ امریکا اور چین کی مخالفت ہے، اگر امریکا نے چین کو پر امن راستہ نہ دیا تو ٹکرائو ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ پاک بھارت جنگ میں جیت سے ہماری ساکھ بہتر ہوئی تاہم ہمیں معاشی طور پر خود مختار ہونا ہوگا، پاکستان کیلئے سب سے اہم چین کیساتھ تعلقات ہیں جنہیں مزید مضبوط کرنا ہوگا۔
ماہر امور خارجہ ڈاکٹر امجد مگسی نے کہا کہ پاک بھارت جنگ جیت کر پاکستان نے دنیا بھر میں خود کو ایک مضبوط ریاست اور طاقت کے طور پر منوایا ہے، پاکستان نے اس ساکھ سے بہتر انداز میں فائدہ اٹھایا۔
ماہر امور خارجہ ڈاکٹر اعجاز بٹ نے کہا کہ پاکستان نے ڈونلڈٹرمپ کی نفسیات کو مدنظر رکھتے ہوئے اچھا کھیلا ہے، انہیں نوبل انعام کیلئے نامزد کیا، تیل، معدنیات اور کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کی آفر دی، امریکا معدنیات پر چین کی اجارہ داری ختم کرنا چاہتا ہے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ کسی اچھی تجارتی ڈیل کیلئے پاکستان کو بطور ڈھال استعمال کر رہا ہے، ہمیں سمجھداری سے چلنا ہوگا۔