لداخ مظاہرے؛ گرفتار رہنما فلم 3-ایڈیٹس کے رانچو ہیں؛ کردار عامر خان نے نبھایا تھا

لداخ مظاہروں کے سرخیل، سماجی رہنما اور ماحولیاتی تبدیلی کے متحرک کارکن کوئی اور نہیں فلم تھری ایڈیٹس کے اصلی رانچو ہیں جن کا کردار عامر خان نے نبھایا تھا۔

لداخ میں پُرتشدد مظاہروں کے بعد گرفتار ہونے والے ماہر تعلیم اور ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کوئی عام شخصیت نہیں، بلکہ وہی حقیقی ہیرو ہیں۔ 

فلم “تھری ایڈیٹس” میں سونم وانگچک کو عامر خان کے کردار “رانچو” کے نام سے دکھایا گیا تھا۔ جو درس و تدریس کے روایتی نظام کو چیلنج کرتا ہے۔

سونم وانگچک ایک انجینئر، ماہرِ تعلیم اور ماحولیات کے سرگرم کارکن ہیں۔ انہوں نے لداخ میں طلبا کے لیے اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل اینڈ کلچرل موومنٹ آف لداخ (SECMOL) قائم کی، جو مقامی بچوں کو عملی تعلیم اور جدید تحقیق سے جوڑنے کا منفرد ماڈل ہے۔ یہی ادارہ اور ان کا منفرد اندازِ تدریس فلمی کردار کی بنیاد بنا۔

اس ادارے کی ایک جھلک فلم تھری ایڈیٹس میں دکھائی گئی تھی جب فلم میں عامر خان کے کالج کے زمانے کے دوست انھیں ڈھونڈتے ہوئے وہاں پہنچے تھے اور بچوں کی تعلیم و تدریس کے اس انوکھے پروجیکٹ کو دیکھ کر حیران رہ گئے تھے۔

ماحول دوست انجینیئر سونم وانگچک اپنے انوکھے تعلیمی طریقوں، جدت پسندی اور جرات مندانہ خیالات کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں۔ جنھوں نے لداخ میں ماحول سے محبت کو فروغ دیا۔

اب وہی “اصلی رانچو” اپنے علاقے لداخ کی خصوصی حیثیت کی بحالی، مقامی روزگار اور ماحول کے تحفظ کے مطالبے پر جاری مظاہروں کی قیادت کر رہے ہیں اور مودی سرکار کے نشانے پر آگئے ہیں۔

مودی حکومت نے روایتی ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے آزادیٔ اظہارِ رائے کو طاقت سے کچلنے کی کوشش کی اور عالمی شہرت یافتہ سونم وانگچک کو اشتعال انگیزی کے جھوٹے الزام میں گرفتار کر لیا۔

وہ شخص جس نے کروڑوں لوگوں کو “آل از ویل” کا پیغام دیا، آج خود اپنے علاقے کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے جیل پہنچ گیا ہے۔

عوامی مطالبات کی منظوری کے لیے کئی دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے اصلی رانچو (سونم وانگچک) کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ مظاہرین پر براہ راست گولیاں چلانے کے خلاف پریس کانفرنس کرنے جا رہے تھے۔

یاد رہے کہ لداخ میں جاری ان مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کے دوران پولیس اب تک 20 سے زائد افراد کو گولیاں مار کر ہلاک کر چکی ہے جب کہ 50 سے زائد زخمی ہیں۔ درجنوں مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔

 

 

Similar Posts