عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ چند روز قبل ہی پیش آیا تھا اور ابتدائی طور پر ہلاکتیں ایک درجن سے زائد تھیں۔
تاہم اس کے بعد مزید زیر علاج افراد موت کے منہ جاتے رہے اور آج 6 افراد کی ہلاکت کے بعد یہ تعداد 25 ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ روس میں سستی اور زہریلی شراب پینے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر اموات کے واقعات کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی نے بتایا کہ مرنے والوں کے خون کے نمونوں میں میتھانول کی مہلک مقدار کی موجودگی کا علم ہوا تھا۔
انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سستی شراب کی غیر محفوظ حالت میں تیاری اور فروخت پر پابندی کے باوجود ایسے واقعات کا ہونا لمحہ فکریہ ہے۔
کمیٹی نے پولیس کی کارکردگی پر بھی سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ غفلت اور لاپرواہی کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔