سبز کچھوؤں کی افزائش کا سیزن شروع، 104 ننھے کچھوے سمندر میں چھوڑ دیے گئے

سبز کچھوؤں کی افزائش کا سیزن 2025-26 شروع ہو گیا، سندھ وائلڈ لائف نے انڈوں سے نکلنے والے 104 ننھے کچھوے سمندر میں زندگی کے نئے سفر پر روانہ کر دیے۔

کراچی کے ساحلی مقامات ہاکس بے،سینڈز پٹ پر اگست کے وسط سے سبز مادہ کچھووں کی افزائش نسل کے لیے آمد کا سلسلہ شروع ہوجاتاہے جوفروری کے وسط یا آخر تک جاری رہتاہے۔

محکمہ جنگلی حیات کے انچارج میرین ٹرٹل  اشفاق علی میمن کے مطابق گزشتہ رات  104 ننھے کچھوے سمندر میں چھوڑے گئے،اب تک 5500 انڈے گھونسلوں میں رکھے گئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق آج سے دو دہائی قبل سمندری کچھوؤں کی سات اقسام سندھ،بلوچستان کے ساحلی مقامات پر پائی جاتی تھیں،تاہم سمندری آلودگی،تجارتی سرگرمیوں اور تفریحی عوامل کی وجہ سے یہ تعداد صرف 2 رہ گئی، ان دواقسام میں سے اولیوریڈلی(زیتونی کچھوے)بھی ناپید ہوچکے ہیں۔

 2010کے بعد کوئی بھی زندہ زیتونی مادہ کچھوا کراچی کے ساحلوں پر نہیں دیکھا گیا، البتہ مردہ حالت میں لہروں کے دوش پر بہتے کنارے پر ضرور رپورٹ ہوچکے ہیں۔

ماہرین حیوانات و ماحولیات اس بات پر متفکر ہیں کہ آخر وہ کیا وجوہات ہیں جن کی بناء پر اولیو ریڈلی نے سینڈز پٹ سے منہ موڑ لیا،مادہ سبز کچھوا کراچی کے سینڈز پٹ،پیراڈائزپوائنٹ کے علاوہ بلوچستان کے ساحلی مقامات جیوانی، گوادر، اورماڑہ پسنی، دھیران، فرنچ بیچ، مبارک ولیج اور کیپ ماونزے اور چرنا جزیرے پر بھی افزائش نسل کے لیے رخ کرتی ہے۔

افزائش نسل کے دوران پہلے مرحلے میں مادہ کچھوا ساحل کی مٹی پرجگہ کے انتخاب کے بعد اپنی پچھلی ٹانگوں کی مدد سے پورے جسم کو مٹی سے ڈھانک لیتی ہے،پھرکھدائی شروع کردیتی ہے،اس دوران مادہ کچھوا تین سے ساڑھے تین فٹ گہرا گڑھا کھودتی ہے۔

عموما انڈے دینے کا یہ عمل رات کے وقت ہوتا ہے، جب ہرجانب گہراسکوت ہوجاتا ہے، انڈوں سے بچے نکلنے کا عمل 45سے60دن پرمحیط ہوتا ہے جبکہ افزائش نسل کا کل دورانیہ اگست کے وسط سے فروری کے وسط تک تقریبا 7ماہ تک جاری رہتا ہے۔

Similar Posts