ایشیا کپ 2025 کے فائنل کے بعد بھارت نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے چیئرمین محسن نقوی کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کردیے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری دیواجیت سیکیا نے اتوار کو دبئی میں انڈین ٹیم کی پانچ وکٹوں سے فتح کے بعد الزام عائد کیا ہے کہ محسن نقوی ایشیا کپ کی ٹرافی اپنے ساتھ لے کر ہوٹل چلے گئے ہیں۔
پاکستان اور محسن نقوی نے ایشیا کپ کے کامیاب انعقاد کو ممکن بنایا، تاہم بھارتی ٹیم نے تقریب میں عدم تعاون کا مظاہرہ کرتے ہوئے بدنظمی پیدا کی تھی۔ بھارتی کپتان سوریہ کمار یادو اور دیگر کھلاڑیوں نے محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کیا اور اسٹیج پر اس وقت چڑھے جب تمام مہمان اور عہدیدار جا چکے تھے۔
دیوا جیت سائیکیا نے بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی سے گفتگو میں خود اس بات کا اعتراف کیا کہ بھارت نے پہلے سے فیصلہ کر رکھا تھا کہ وہ ایشیا کپ کی ٹرافی محسن نقوی سے نہیں لیں گے، کیونکہ وہ پاکستان کے وزیر داخلہ بھی ہیں۔
#WATCH | Mumbai | On Asia Cup 2025 Champions Team India not accepting the trophy from the Head of the ACC and PCB Chairman, Mohsin Naqvi, BCCI Secretary Devajit Saikia says, “India is fighting a war with a country and a leader belonging to that country was supposed to hand over… pic.twitter.com/kqtmQKTvdy
— ANI (@ANI) September 28, 2025
دیوا جیت سائیکیا کے مطابق،”ہم نے شعوری فیصلہ کیا کہ ہم ایشیا کپ 2025 کی ٹرافی اے سی سی چیئرمین سے قبول نہیں کریں گے، کیونکہ وہ پاکستان کے سینئر سیاستدان ہیں۔“
بھارت نے مطالبہ کرتے ہوئے یہ تجویز سامنے رکھی تھی کہ انہیں ٹرافی امارات کرکٹ بورڈ کے وائس چیئرمین خالد الزرعونی سے دلوائی جائے، تاہم چئیرمین پی سی بی نے یہ غیر روایتی مطالبہ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے اصولی مؤقف اختیار کیا کہ وہ خود بطور چیئرمین اے سی سی ٹرافی پیش کریں گے، جیسا کہ ہر بین الاقوامی ایونٹ میں ہوتا ہے۔
بھارتی میڈیا اور بی سی سی آئی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ محسن نقوی ٹرافی اور میڈلز لے کر ہوٹل چلے گئے۔ یہ بیانیہ حقیقت سے بالکل ہٹ کر ہے۔ دراصل، جب بھارتی کھلاڑیوں نے ٹرافی لینے سے انکار کیا اور تقریب میں شرکت نہ کی تو اے سی سی انتظامیہ نے باقاعدہ طریقے سے ٹرافی اور میڈلز ہٹا دیے تھے، جو بین الاقوامی پروٹوکول کے عین مطابق تھا۔
اس پر دیوا جیت سائیکیا نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ کسی کے اختیار میں نہیں کہ وہ ٹرافی اور میڈلز لے جائے۔ یہ انتہائی افسوسناک اور غیر اسپورٹس مین حرکت ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ٹرافی اور میڈلز جلد واپس بھارت آئیں گے۔