امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق پینٹاگون اپنے کمزور ہتھیاروں کے ذخائر پر شدید تشویش میں مبتلا ہے اور اس نے میزائل تیار کرنے والی بڑی کمپنیوں کو تیز رفتار پیداوار کا شیڈول دینے پر زور دیا ہے۔ اس مقصد کے لیے پینٹاگون کے اعلیٰ حکام اور لاک ہیڈ مارٹن، ریتھیون اور دیگر بڑی کمپنیوں کے ساتھ کئی اجلاس ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمپنیوں نے نئی بھرتیاں، فیکٹریوں کی توسیع اور پرزہ جات کے اضافی ذخائر کی تیاری شروع کر دی ہے۔ امریکا خاص طور پر پیٹریاٹ انٹرسیپٹر میزائل، لانگ رینج اینٹی شپ میزائل اور اسٹینڈرڈ میزائل 6 کی بڑے پیمانے پر تیاری چاہتا ہے۔
ستمبر میں امریکی فوج نے لاک ہیڈ مارٹن کو تقریباً 10 ارب ڈالر کا معاہدہ دیا ہے جس کے تحت 2026 تک 2 ہزار سے زائد پیٹریاٹ میزائل تیار کیے جائیں گے۔ پینٹاگون چاہتا ہے کہ مستقبل میں یہ پیداواری رفتار ہر سال برقرار رکھی جائے تاکہ چین کے ساتھ کسی بھی ممکنہ تصادم میں اسلحے کی کمی نہ ہو۔