کینال منصوبے کا خاتمہ: سندھ میں خوشی کی لہر اور جشن، دھرنا تاحال جاری

0 minutes, 0 seconds Read

مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے کو مسترد کیے جانے کے بعد سندھ بھر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ حیدرآباد میں پیپلز پارٹی کے کارکنان نے حیدر چوک پر جشن منایا، جہاں بڑی تعداد میں کارکنان جمع ہوئے اور آتش بازی کا شاندار مظاہرہ کیا گیا، پارٹی کے حق میں فلک شگاف نعرے بھی لگائے گئے۔ کارکنان نے رقص کرتے ہوئے کینال منصوبے کے خاتمے پر خوشی کا اظہار کیا۔

ادھر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ببرلو بائی پاس پر جاری دھرنے کے شرکاء سے اپیل کی کہ وہ اپنا دھرنا ختم کر دیں۔ میڈیا سے گفتگو میں مراد علی شاہ نے کہا کہ ’دھرنے والوں نے 10 سے 12 دن قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل رکھا، لیکن ہم نے ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا کیونکہ ان کا مقصد درست تھا۔ نفرتیں پھیلانے والے ناکام ہو چکے ہیں، اب دھرنے ختم کیے جائیں۔‘

ہر صوبے کو پانی کا حق دیا جائے گا، اگلے سی سی آئی اجلاس میں اپنے مطالبات رکھ دئے: علی امین گنڈاپور

واضح رہے کہ ببرلو بائی پاس پر وکلاء اور دیگر افراد کا دھرنا بارہویں روز بھی جاری ہے۔ قومی شاہراہ بند ہونے کے باعث ہزاروں مال بردار گاڑیاں سڑکوں پر پھنس چکی ہیں۔ ٹرکوں میں لدی سبزیاں اور دیگر اشیائے خورونوش خراب ہو رہی ہیں۔ ڈرائیورز نے شکوہ کیا ہے کہ کئی دنوں کے نقصانات کا ازالہ اب کون کرے گا، اور اگر فوری طور پر راستہ کھل بھی جائے تو اپنی منزل تک پہنچنے میں مزید دن لگیں گے۔

سندھ حکومت اور گڈز ٹرانسپورٹرز کے مذاکرات کامیاب، احتجاج ختم

دوسری جانب فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگاڑا نے کینال منصوبے کے خاتمے کو سندھ کے باشعور عوام کی بڑی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ کسی سیاسی جماعت کی نہیں بلکہ سندھ کے نوجوانوں، بزرگوں، خواتین اور بچوں کی مشترکہ جدوجہد کی فتح ہے۔ سندھ کے باشعور لوگوں نے شدید گرمی کے باوجود بے مثال احتجاج کر کے اپنے حق کا دفاع کیا۔‘

پیر پگاڑا نے مزید کہا کہ اگر مودی سرکار نے پاکستان کے خلاف کسی جارحیت کا ارتکاب کیا تو افواج پاکستان قوم کی مدد سے اس کا منہ توڑ جواب دیں گی۔

Similar Posts