غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیویارک کی فیڈرل عدالت کے جج ارون سبرامنیئن نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ 55 سالہ کومبز نے اپنی دو سابق گرل فرینڈز کاساندرا وینچورا اور جین کو برسوں ذہنی و جسمانی اذیت کا نشانہ بنایا۔
جج کے مطابق یہ محض تفریح یا منشیات کا معاملہ نہیں بلکہ “غلامی اور ذلت کا ایک نظام” تھا جس نے متاثرہ خواتین کو خودکشی کے قریب پہنچا دیا۔ کومبز سزا سنائے جانے کے دوران عدالت میں خاموش کھڑے رہے۔
یاد رہے کہ امریکی ریپر کو جولائی 2024 میں اس الزام میں مجرم قرار دیا گیا تھا کہ انہوں نے مرد جسم فروشوں کو بلا کر منشیات کے زیرِ اثر اپنی گرل فرینڈز کے ساتھ جنسی تعلقات پر مجبور کیا۔ تاہم انہیں ریکیٹنگ اور سیکس ٹریفکنگ جیسے سنگین الزامات سے بری کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ کومبز ستمبر 2024 سے حراست میں ہیں اور قید کا یہ وقت سزا میں شمار کیا جائے گا، جس کے بعد وہ تقریباً تین سال میں رہا ہو سکتے ہیں۔ سزا سے قبل انہوں نے متاثرہ خواتین سے معافی مانگی، جبکہ ان کے وکیل نے فیصلے کے خلاف اپیل کا اعلان کیا۔