ٹرمپ انتظامیہ کے دباؤ پر ایپل نے امیگریشن اہلکاروں کی نقل و حرکت بتانے والی ایپس ہٹا دیں

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اپنے ایپ اسٹور سے ایسی ایپس ہٹا دی ہیں جو امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) اہلکاروں کی نقل و حرکت کو گمنام طور پر رپورٹ کرنے کے لیے استعمال کی جا رہی تھیں۔ یہ اقدام مبینہ طور پر ٹرمپ انتظامیہ کے دباؤ کے تحت کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، پچھلے چند مہینوں میں یہ ایپس تیزی سے مقبول ہو رہی تھیں کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے بڑے پیمانے پر ملک بدری مہم شروع کر رکھی تھی۔ ان ایپس کے ذریعے شہری امیگریشن اہلکاروں کی سرگرمیوں کی اطلاع دیتے تھے تاکہ تارکینِ وطن کو خبردار کیا جا سکے۔

تاہم انتظامیہ کے مطابق یہ ایپس قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی جانوں کے لیے خطرہ بن رہی تھیں۔ خاص طور پر ٹیکساس میں ایک امیگریشن سینٹر پر فائرنگ کے واقعے کے بعد حکومت نے ان ایپس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق، حملہ آور نے حملے سے قبل ایسی ہی ایک ایپ استعمال کی تھی، جس کے نتیجے میں دو قیدی ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا۔

ایپل نے ICEBlock سمیت تمام مشتبہ ایپس کو ایپ اسٹور سے ہٹا دیا ہے۔ فاکس بزنس نے خبر دی کہ امریکی محکمہ انصاف (DOJ) نے ایپل سے براہِ راست رابطہ کیا اور ہٹانے کا مطالبہ کیا، جس کے بعد کمپنی نے فوری طور پر کارروائی کی۔

ایپل نے این بی سی نیوز کو بتایا کہ “ہم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے موصول ہونے والی معلومات کے بعد ICEBlock اور اسی نوعیت کی دیگر ایپس کو اپنے پلیٹ فارم سے ہٹا دیا ہے۔”

کمپنی کی جانب سے مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا، تاہم ماہرین کے مطابق یہ اقدام امریکی حکومت اور بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے درمیان سیاسی دباؤ اور اظہارِ رائے کی آزادی پر ایک نئے مباحثے کو جنم دے سکتا ہے۔

 

Similar Posts