کسی صورت بگرام ایئربیس کو امریکا کے حوالے نہیں کریں گے؛ طالبان کا دوٹوک مؤقف

0 minutes, 0 seconds Read
طالبان حکومت نے بگرام فضائی اڈے کو امریکا کے حوالے کرنے کے صدر ٹرمپ کے مطالبے کو بے جا قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ملکی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

انھوں نے بگرام کی واپسی کی خواہش کو غیر حقیقی اور جارحانہ قدم قرار دیتے ہوئے امریکا سے’’حکمت اور حقیقت پسندی‘‘ پر مبنی رویہ اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔

ترجمان طالبان نے بگرام ایئربیس کو حوالے کرنے کے امریکی صدر کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے مزید کہا کہ افغانستان کی زمین کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دیں گے۔

طالبان حکومت کی وزارت دفاع نے امریکا کو یاد دلایا کہ آپ نے دوحہ معاہدہ (2020) میں اندرونی مداخلت نہ کرنے اور افغان سرزمین کا احترام کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے انکشاف کیا کہ امریکا کے ساتھ افغانستان میں سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر بات چیت جاری ہے۔

تاہم انھوں نے اس بات کی تردید یا تصدیق نہیں کہ بگرام ایئربیس کی حوالگی کے لیے امریکی حکومت نے باضابطہ تحریری درخواست کی ہے۔

یاد رہے کہ 2021 میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے دوران امریکا نے 20 سال بعد بگرام ائیربیس افغان حکام کے حوالے کیا تھا۔

رواں برس جنوری میں دوبارہ امریکا کی صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں چھوڑا گیا امریکی اسلحہ اور بگرام ایئربیس کی واپسی کا مطالبہ متعدد بار کیا ہے۔

 

Similar Posts