چین کے صوبہ سیچوان میں واقع ناما پہاڑ کی چوٹی کے قریب ایک کوہِ پیما کی خوفناک حادثے میں موت واقع ہوگئی ہے۔ المناک حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق کوہ پیما نے مبینہ طور پر گروپ سیلفی لینے کے لیے اپنی حفاظتی رسی کھولی جس کے بعد اس کا توازن بگڑا اور وہ پھسلتا ہوا ڈھلوان کی طرف گیا جس کے بعد وہ موت کے منہ میں چلا گیا۔ نوجوان کوہ پیما کی شناخت 31 سالہ ہانگ کے نام سے ہوئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہانگ 25 ستمبر کو پانچ ہزار 588 میٹر بلند اس پہاڑ کی چڑھائی کرنے والے ایک ہائیکنگ گروپ کا حصہ تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق، جب وہ تصویریں لینے کے لیے ایک دراڑ کے قریب گیا تو اس نے اپنی حفاظتی رسی ہٹا کھول دی تھی اور برف پر چلنے والے کلہاڑے کا استعمال بھی نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے وہ حادثے کا شکار بن گیا۔
ہانگ برفانی پہاڑی سے تقریباً 200 میٹر نیچے پھسل کر ہلاک ہوا۔ سوشل میڈیا پر آنے والی ویڈیو میں وہ لمحہ دکھایا گیا ہے جب وہ پہاڑی کے کنارے سے نیچے گر کر غائب ہوگیا تھا۔
🚨 BREAKING: Tragedy strikes on Nama Peak, Sichuan!
On Sept 27, 2025, a 31-year-old hiker plummeted 200 meters to his death after unclipping his safety rope for a fatal selfie near a crevasse.
The heart-stopping fall on the icy 5,588-meter sub-peak of Mount Gongga was caught in… pic.twitter.com/CY49zTRQ44— Dreams N Science (@dreamsNscience) September 28, 2025
واقعے کے بعد ریسکیو ٹیمیں فوراً موقع پر پہنچیں تاہم ہانگ کی موت کی جلد ہی تصدیق کر دی گئی تھی اور لاش بعد میں قریبی گونگا ماؤنٹین ٹاؤن منتقل کر دی گئی تھی۔
ہانگ کے چچا زاد بھائی نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ یہ ہانگ کی پہلی کوشش تھی کہ وہ پہاڑ پر چڑھے۔ بتایا گیا ہے کہ اس نے دوسروں کی تصاویر لینے میں مدد کے لیے حفاظتی رسی کھول دی تھی، اور ممکنہ طور پر اپنے ہی کرامپونز (برف پر چلنے کے لیے جوتوں پر لگے دھات کے کیل) پر ٹھوکر کھا کر گر گیا تھا۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ہانگ کے گروپ نے چڑھائی کے لیے ضروری اجازت نامے حاصل نہیں کیے تھے اور نہ ہی حکام کو اطلاع دی تھی۔
کانگڈنگ میونسپل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس بیورو کے مطابق گروپ نے بنیادی حفاظتی قواعد کی بھی خلاف ورزی کی۔ ایک اہلکار نے بتایاکہ اگر کرامپونز نہیں ہٹائے گئے ہوتے اور رسی نہیں کھولی جاتی، تو یہ حادثہ شاید نہ پیش آتا۔“