وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی مرکزی حکومت کے مجموعی قرضے میں اگست 2025ء تک 765 ارب روپے کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے جو نہ صرف مقدار کے لحاظ سے ایک اہم پیش رفت ہے بلکہ قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے تناسب سے بھی کمی کی عکاسی کرتی ہے۔
وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ پغام میں کہا گیا ہے کہ یہ بہتری حکومت کی مالی نظم و ضبط کے عزم، اخراجات پر موٴثر کنٹرول، محتاط قرضہ جات کی حکمتِ عملی اور دانشمندانہ قرضہ جاتی انتظامات کا نتیجہ ہے۔
وزارتِ خزانہ کے مطابق قرضوں میں یہ کمی ملک کی مجموعی معیشت کے استحکام کی جانب ایک مثبت قدم ہے اور پاکستان کی اقتصادی حکمتِ عملی پر اعتماد کو مضبوط کر رہی ہے حکومت کی موجودہ پالیسی نہ صرف طویل المدتی قرضہ جاتی پائیداری کو بحال کرنے میں مدد دے رہی ہے بلکہ مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہے۔