فراز مغل نے کہا کہ مولانا خاندان اب سیاسی مسرت شاہینوں کے سہارے اپنی دم توڑتی سیاست کو زندہ رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضیاءالرحمان کو پہلے اپنے حلقے ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنی سیاسی حیثیت دیکھنی چاہیے، جہاں کے عوام نے مولانا خاندان کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب مولانا خاندان جلسوں میں اسٹیج شو سے تسلی لے رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ جنہیں اپنے حلقے میں عوام سننے کو تیار نہیں وہ صوبائی سیاست پر بات کرنے کے اہل نہیں۔
ترجمان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی سیاست اب صرف تقریروں اور بیانات تک محدود ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام اب کارکردگی اور خدمت کی سیاست کو ترجیح دیتے ہیں اور ضیاءالرحمان کو یہ حقیقت تسلیم کرنی چاہیے۔
فراز مغل نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ صرف ڈیرہ اسماعیل خان بلکہ پورے صوبے میں عوامی خدمت کا عملی ثبوت دیا ہے۔
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ مولانا خاندان کا سیاسی زوال اب بیانات اور تنقید سے چھپایا نہیں جا سکتا، صوبائی حکومت عوام کے ووٹ سے قائم ہے کسی ناکام سیاسی خاندان کے شور و غوغا سے نہیں۔