غزہ میں جنگ بندی کے لیے مصر میں جاری مذاکرات میں شامل حماس وفد کے سربراہ خلیل الحیہ کہتے ہیں کہ ہمیں اسرائیل کے وعدوں پر اعتماد نہیں ہے، ہم غزہ میں مکمل جنگ بندی کا میکینزم چاہتے ہیں۔
مصر کے سیاحتی شہر شرم الشیخ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں۔ ان مذاکرات میں قطر، ترکیہ اور امریکا کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہیں۔ قطری وزارتِ خارجہ کے مطابق، اس اجلاس کا مقصد غزہ میں جنگ بندی کے منصوبے اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو آگے بڑھانا ہے۔
قطر کے وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ، ترکیہ کے انٹیلی جنس چیف اور امریکی مندوب اسٹیو ووٹکوٹ آج مذاکرات میں شریک ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق یہ بات چیت کئی ہفتوں سے خفیہ رابطوں کے بعد ممکن ہوئی ہے اور مصر نے اس کے انتظامات انتہائی رازداری سے کیے ہیں۔
حماس کے وفد کی قیادت کرنے والے خلیل الحیہ نے شرم الشیخ پہنچنے پر کہا کہ ’ہم یہاں سنجیدہ بات چیت کے لیے آئے ہیں۔ غزہ میں جنگ بند کروانا چاہتے ہیں، لیکن ہمیں اسرائیل کے وعدوں پر اعتماد نہیں۔ ہم ایک مستقل جنگ بندی چاہتے ہیں جس کا واضح میکینزم طے ہو۔‘
ایران نے امریکا پر جوہری میزائل سے حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، نیتن یاہو کا الزام
حماس کا مطالبہ ہے کہ آخری یرغمالی کی رہائی اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کے ساتھ مشروط ہوگی۔ تنظیم کا مؤقف ہے کہ اگر اسرائیل نے ماضی کی طرح عارضی جنگ بندی کے بعد دوبارہ کارروائی کی تو کسی معاہدے کا کوئی فائدہ نہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’غزہ میں اس وقت انتہائی سنجیدہ مذاکرات جاری ہیں۔ ہزاروں نہیں تو سیکڑوں جانیں اب تک ضائع ہوچکی ہیں۔ ہم مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن چاہتے ہیں۔ ہماری ایک ٹیم مذاکرات میں موجود ہے، جبکہ ایک اور ٹیم ابھی روانہ ہوئی ہے۔ ہم فوری طور پر یرغمالیوں کی رہائی چاہتے ہیں اور ہمارے پاس اتنی قوت ہے کہ امن معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔‘
دنیا بھر میں فلسطین سے یکجہتی، اسرائیلی مظالم کے خلاف ریلیاں اور احتجاج
غزہ پر اسرائیلی حملوں کو دو سال مکمل ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر دنیا کے مختلف شہروں میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
نیویارک میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کیا گیا، جب کہ لندن، برلن، فرینکفرٹ، چلی، میکسیکو، برازیل، جکارتہ، سڈنی، پیرس، جنیوا، استنبول اور اسٹاک ہوم میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔
حماس کا مروان برغوثی، احمد سعدات کی رہائی کا مطالبہ، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ
یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے ہونے والے مظاہرے کے دوران پولیس اور احتجاجیوں میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی۔
برازیل میں بھی احتجاج کے دوران تصادم ہوا، جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
جرمنی میں پولیس نے غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ کرنے والے کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا، تاہم احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
اسرائیل کے اندر بھی بغاوت، نیتن یاہو کے خلاف شدید عوامی غصہ
ادھر اسرائیل میں وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے زور پکڑ گئے ہیں۔ تل ابیب میں ہزاروں شہری ہاسٹیجز اسکوائر پر جمع ہوئے اور یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ نیتن یاہو کی پالیسیوں نے اسرائیل کو عالمی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔
نیویارک میں بھی یہودی برادری کے درجنوں افراد نے نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں سے نیتن یاہو کی اخلاقی پوزیشن ختم ہو چکی ہے اور وہ امن کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گئے ہیں۔