امریکی میڈیا کے مطابق اسکول ٹیچر 32 سالہ ماکیلا کالڈویل ہوجنز دو بچوں کی ماں بھی ہیں۔ انہیں 30 ہزار ڈالر کے ضمانتی بانڈ پر رکھا گیا ہے۔
خاتون ٹیچر پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے اسکول کے ایک 19 سال سے کم عمر طالبعلم کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے۔
فردِ جرم عائد ہونے کے بعد ماکیلا ہوجنز نے الزامات سے انکار کیا ہے اور انہوں نے خود کو بے گناہ قرار دیا ہے۔ تاہم ابھی تک ان کی آئندہ عدالت میں پیشی کی تاریخ سامنے نہیں آئی۔
اس معاملے پر رینڈولف کاؤنٹی شیرف آفس اور رینڈولف ہائی اسکول نے میڈیا کے رابطے کے باوجود کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا۔
ماکیلا ہوجنز ریاست کے شہر ووڈ لینڈ کی رہائشی ہیں اور 2022 میں رینڈولف کاؤنٹی ہائی اسکول میں بطور چیئر کوچ تعینات ہوئی تھیں۔
اسکول کے سوشل میڈیا پیجز پر ان کے تعارف میں بتایا گیا تھا کہ وہ مقامی طور پر پلی بڑھی ہیں، خود بھی چھ سال تک چیئر لیڈر رہیں اور بعدازاں ماسٹرز کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد تدریس سے منسلک ہوئیں۔
اسکول نے انہیں ایک سرگرم اور تجربہ کار کوچ قرار دیا تھا جو کئی برسوں سے چیئر لیڈنگ کے مختلف مقابلوں، کیمپس اور ٹرائی آؤٹس میں ججنگ اور ٹریننگ کراتی رہی ہیں۔
خیال رہے کہ یہ واقعہ امریکا میں نیا نہیں۔ حالیہ برسوں میں کئی خاتون اساتذہ پر اپنے ہی اسکول کے طلبا کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنے کے سنگین الزامات لگ چکے ہیں۔
ٹیکساس اور فلوریڈا میں متعدد ہائی پروفائل کیسز سامنے آئے، جہاں خواتین اساتذہ کو قید کی سزائیں بھی سنائی گئیں۔
ٹینیسی میں ایک ٹیچر نے اپنے 15 سالہ شاگرد کے ساتھ تعلقات قائم کیے، جس نے پورے ملک میں بحث چھیڑ دی تھی۔
ایف بی آئی اور مقامی ایجنسیوں کے مطابق، پچھلے ایک دہائی میں ایسے کیسز میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جو تعلیمی اداروں میں طلبہ کے تحفظ اور اعتماد پر سوالیہ نشان ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے اس طرح کے واقعات نہ صرف طلبا کی ذہنی صحت اور مستقبل پر منفی اثر ڈالتے ہیں بلکہ یہ اساتذہ اور اداروں کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچاتے ہیں۔