غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اس بل کے حق میں 178 ووٹ جبکہ مخالفت میں 169 ووٹ ڈالے گئے۔ منظوری کے بعد اب اسپین اسرائیل کو کسی بھی قسم کا دفاعی ساز و سامان، مصنوعات یا فوجی ٹیکنالوجی برآمد یا درآمد نہیں کرے گا۔
پارلیمنٹ نے اپنی قرارداد میں یورپی یونین اور اقوام متحدہ سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے مؤثر کردار ادا کریں اور اسرائیل کے خلاف مشترکہ اقتصادی و دفاعی پابندیاں عائد کرنے پر غور کریں۔
Spain’s parliament approves formal arms embargo on Israel https://t.co/wpKzjGWwts pic.twitter.com/8j2cCw4EQ6
— Anadolu English (@anadoluagency) October 8, 2025
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فیصلہ غزہ میں بڑھتی ہوئی فلسطینی ہلاکتوں اور عالمی سطح پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف ابھرتے ہوئے عالمی ردعمل کا حصہ ہے۔ اسپین یورپی ممالک میں پہلا ملک بن گیا ہے جس نے اس نوعیت کی باضابطہ پارلیمانی پابندی منظور کی ہے۔