نئی لیبارٹری کپڑوں، پلاسٹک اور پلاسٹک سے بنی مصنوعات، خوردنی اشیاء اور رنگوں کو جانچنے کے لیے بنیادی آلات سے لیس ہے۔
اس حوالے سے ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے ان اشیا کے نمونے جانچنے کے لیے کراچی، لاہور اور فیصل آباد کی لیبارٹریوں کو بھیجے جاتے تھے جس میں کئی دن لگ جاتے تھے اور اخراجات میں اضافہ ہو جاتا تھا۔ اب تقریباً 80 فیصد نمونوں کی جانچ مقامی لیبارٹری میں ہی کی جائے گی۔
اضاخیل میں کسٹمز لیبارٹری کے قیام سے درآمد کنندگان کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا ہے۔
انہوں نے لیبارٹری کے فعال ہونے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے کیونکہ اس سے کلیئرنس میں کم وقت صرف ہوگا، لاگت میں کمی آئے گی اور ڈرائی پورٹ پر مال کے رکے رہنے کا دورانیہ کم ہو جائے گا۔
ایف بی آر کے مطابق سرحد چیمبر آف کامرس کے صدر جنید الطاف نے بھی لیبارٹری کے قیام کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ مستند نمونوں کی فوری جانچ کی وجہ سے کسٹمز کنٹرولز میں بھی بہتری آئے گی۔
اس کے علاوہ، ایک جدید ترین لیبارٹری جلد ہی طورخم بارڈر اسٹیشن پر بھی آئی ٹی ٹی ایم ایس منصوبے کے تحت فعال ہو جائے گی۔