مردان کاٹلنگ واقعے سے متعلق مشیر اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف کا ویڈیو بیان سامنے آ یا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت مستقبل میں ایسی کارروائی کی اجازت نہیں دے گی۔ وزیراعلی نے اس افسوسناک واقعے کے حوالے سے تحقیقات اور حقائق جلد ازجلد سامنے لانے کا حکم دیا ہے، حقائق سامنے آنے کے بعد خیبر پختون خوا حکومت اس حوالے سے بھرپور مؤقف دیں گی۔
بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ کاٹلنگ میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران عام شہریوں کی شہادت کے حوالے سے وزیراعلی علی امین گنڈاپور واضح موقف دے چکے ہیں، وزیراعلی نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے دوران عام شہریوں کی شہادت قابل مذمت اور قابل افسوس ہے۔
مشیر اطلاعات خیبر پختون خوا نے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلی نے یہ بھی واضح کردیا کہ اس علاقے میں پہلے بھی کئی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں ہوئی، محسن باقر اور عباس جیسے بڑے دہشت گردوں کو اسی علاقے میں ہلاک کیا گیا۔
بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ یہ بھی یاد رہے کہ اسی علاقے میں پولیس افسر اعجاز خان نے بھی جام شہادت نوش کیا تھا، وزیراعلی نے بتایا ہے کہ اس کاروائی میں عام شہریوں کی شہادتوں کے افسوسناک واقعے کے تمام پہلو کی تحقیقات کی جائیگی اور حقائق سامنے لائے جائینگے۔
مشیر اطلاعات کے پی نے کہا کہ وزیراعلی نے اس افسوسناک واقعے کے حوالے سے تحقیقات اور حقائق جلد ازجلد سامنے لانے کا حکم دیا ہے، حقائق سامنے آنے کے بعد خیبر پختون خوا حکومت اس حوالے سے بھرپور موقف دیں گی۔
بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ وزیراعلی نے واقعے میں شہید ہونے والے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کی،
وزیراعلی نے کہا کہ شہید ہونے والے لواحقین کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں جائینگے، اور انکی بھرپور مالی معاونت کی جائیگی۔
مشیر اطلاعات خیبر پختون خوا نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت اور عوام صوبے سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے، نہتے اور بے گناہ شہریوں کو ڈھال بنانے اور خود کو عام آبادی میں چھپانا جیسے بزدلانہ اقدام کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آپریشنل نقائص یا کسی بھی دوسری وجہ سے شہریوں کے جانوں کو خطرے میں ڈالنا درحقیقت دہشت گردوں کے مذموم اہداف کی راہ ہموار کرنے کے مترادف ہے، واضح ہو کہ خیبر پختون خوا حکومت کو وفاق کی طرف سے اس کاروائی کے حوالے سے پیشگی اطلاع نہیں تھی۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ اطلاع نہ ملنے کی واضح ثبوت یہ ہے کہ مقامی ڈی پی اور ڈی آئی جی اس واقعے سے بلکل لاعلم تھے، ہم وفاق سے بھرپور احتجاج کرتے ہیں کہ ایک ایسا صوبہ جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مین کردار ادا کررہا ہے اس قسم کی مس کمیونیکیشن اور کوآرڈینیشن دہشت گردی کو ہوا دے سکتی ہے اور عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہیں۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے کاٹلنگ واقعے میں شہید ہونے والے معصوم بچوں اور خواتین کا ذکر نہ کرنا قابل افسوس ہے، جس پر خیبر پختون خوا کے عوام کو تکلیف ہے، یہ وقت سیاسی ڈرامہ بازیوں کا نہیں ہے بلکہ اتحاد اتفاق اور یگانگت کا وقت ہے، واقعے کے آپریشنل پہلو کا بے لاگ تجزیہ کیا جائے اور نقائص کی نشاندہی کی جائے۔ مستقبل میں صوبائی حکومت اس قسم کی کارروائی کی ہر گز اجازت نہیں دے گی۔