اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کے بعد پہلی بڑی خلاف ورزی، 9 فلسطینی شہید

اسرائیلی فوجیوں نے امریکی ثالثی سے طے پانے والی جنگ بندی کے بعد پہلی بڑی خلاف ورزی کرتے ہوئے کم از کم 9 فلسطینیوں کو گولی مار کر شہید کر دیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق واقعہ اُس وقت پیش آیا جب فلسطینی شہری شمالی غزہ سٹی اور جنوبی خان یونس میں اپنے گھروں کو واپس جانے کی کوشش کر رہے تھے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ ایک روز کے دوران 44 لاشیں اسپتالوں میں لائی گئیں جبکہ 29 زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

وزارت نے بتایا کہ 38 لاشیں ملبے کے نیچے سے برآمد ہوئیں، جب کہ کئی افراد اب بھی ملبے اور تباہ شدہ عمارتوں کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔ امدادی ٹیموں کو متاثرہ علاقوں تک رسائی میں مشکلات درپیش ہیں۔


AAJ News Whatsapp

وزارت کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 67 ہزار 913 اور زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 70 ہزار 134 ہو گئی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق، اسرائیلی فضائی اور زمینی کارروائیاں مختلف علاقوں میں رات گئے تک جاری رہیں، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ خان یونس میں اسرائیل ڈرون کے حملے کی بھی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

دوسری جانب، اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ غزہ اور مصر کے درمیان رفح سرحدی گزرگاہ فی الحال بند رہے گی، جس کے باعث جنگ بندی کے باوجود امدادی سامان غزہ نہیں پہنچ پا رہا۔

رائٹرز کے مطابق اسرائیلی حکام نے بتایا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ حماس نے اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں حوالے نہیں کیں، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ گزرگاہ کب کھولی جائے گی۔

حماس کا کہنا ہے کہ لاشوں کی بازیابی میں وقت لگ سکتا ہے کیونکہ بعض مقامات ملبے تلے دب گئے ہیں۔ فلسطینیوں کو امید تھی کہ جنگ بندی کے بعد بدھ کو رفح کراسنگ دوبارہ کھول دی جائے گی، مگر ایسا نہیں ہوا۔

اقوامِ متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں روزانہ صرف 300 امدادی ٹرک داخل کرنے کی اجازت دی ہے، جو کہ جنگ بندی معاہدے میں طے شدہ تعداد کا آدھا ہے۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ ایندھن یا گیس صرف انسانی بنیادی ڈھانچے کی ضروریات کے لیے داخل ہونے دی جائے گی۔

اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے ترجمان اولگا چیریوکو نے بتایا کہ UN کو یہ نوٹ COGAT سے موصول ہوا، جو اسرائیلی فوج کا وہ شعبہ ہے جو غزہ میں امدادی سامان کے بہاؤ کی نگرانی کرتا ہے۔

جنگ بندی کے دوران روزانہ تقریباً 600 امدادی ٹرک داخل ہونے کی توقع تھی۔

Similar Posts