مودی سرکار کو کڑوا سچ برداشت نہ ہوا، عزت بچانے کیلے بھارتی چینلز پر پاکستانی تجزیہ کاروں کی شرکت پر پابندی عائد

0 minutes, 0 seconds Read

بھارت میں آزادی اظہار کا دعویٰ ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا ہے، مودی سرکار نے پاکستانی تجزیہ کاروں اور صحافیوں پر اپنے ٹی وی چینلز کے دروازے بند کر دیے۔ عالمی سطح پر تنقید کے شکار بھارت نے یہ اقدام اس وقت اٹھایا جب پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پہلے ہی سے اعلانیہ پابندیاں عائد کی جا چکی تھیں۔

بین الاقوامی میڈیا نیٹ ورک ”کے آر-ٹی-ای“ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم آفس کی جانب سے میڈیا ہاؤسز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اپنے شوز میں پاکستانی تجزیہ کاروں، صحافیوں اور حتیٰ کہ حکومت مخالف مؤقف رکھنے والے ماہرین کو بھی مدعو نہ کریں۔ اس کے برعکس بھارتی میڈیا کو واضح ہدایات دی گئیں کہ صرف پاکستانی اپوزیشن رہنماؤں کو اپنے پروگرامز میں بلایا جائے تاکہ مخصوص بیانیہ پیش کیا جا سکے۔

بھارت کی پاکستانی سوشل میڈیا پیجز پر پابندیاں: آج نیوز بھی نشانے پر آگیا

حقیقت اُس وقت سامنے آئی جب پاکستانی تجزیہ کار احمد حسن عربی نے بھارتی اینکر ارنب گوسوامیکے شو میں شرکت کی اور نہایت جرأت کے ساتھ بھارت کی اندرونی سیاسی اور فوجی پالیسیوں پر تنقید کی۔ شو میں بیان کیے گئے تلخ حقائق بھارتی اسٹیبلشمنٹ اور میڈیا کے لیے ناقابل برداشت ثابت ہوئے، اور یہی وہ لمحہ تھا جب مودی حکومت نے فیصلہ کیا کہ پاکستانی سچائی کو اپنے عوام سے چھپانا اب ریاستی پالیسی کا حصہ ہوگا۔

ذرائع کے مطابق، بھارتی میڈیا کو اب مکمل طور پر حکومتی نگرانی میں لا کر غیر ملکی تنقید کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے، مگر بین الاقوامی میڈیا اس نئی سنسرشپ پالیسی پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔

پہلگام حملہ: بھارتی میڈیا نے اپنے ہی پاؤں اور پروپیگنڈے پر کلہاڑی مار لی

عالمی مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت کا یہ عمل نہ صرف آزادی صحافت کے خلاف ہے بلکہ یہ اس کے جمہوری دعوؤں پر ایک اور کاری ضرب ہے۔ بھارت نے بارہا پاکستان پر الزام تراشی کی آڑ میں سچائی دبانے کی کوشش کی، مگر اب جب پاکستانی تجزیہ کاروں نے براہِ راست بھارتی عوام کے سامنے حقائق رکھے، تو مودی سرکار نے اپنے میڈیا کو خاموشی کا حکم دے دیا۔

پاکستانی میڈیا کی کھری رپورٹنگ پر بھارت کی بوکھلاہٹ، 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد

یہ تمام صورتحال بھارت کے اس کھوکھلے جمہوری نظام کی عکاسی کرتی ہے جو سچائی سے اتنا خوفزدہ ہے کہ اسے دبانے کے لیے اپنی ہی عوام کو اندھیرے میں رکھنے پر مجبور ہے۔

Similar Posts