خیبر پختونخوا کے علاقوں پاراچنار، وزیرستان، باجوڑ، پشاور، سوات اور چترال سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔
پاراچنار کے ایک شہری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کیخلاف پاک فوج کو بھرپور جوابی کارروائی کرنی چاہیے، ہاک فوج نے افغانیوں کو بہترین سبق سکھایا اور ان کی متعدد پوسٹوں پر قبضہ کر لیا۔
وزیرستان سے تعلق رکھنے والے بزرگ شہری کا کہنا تھا کہ افغان طالبان رجیم کے بلااشتعال حملوں کے خلاف بھر پور جواب پر پاک فوج کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے سرحدی علاقوں پر طالبان نے حملے کیے مگر ہر جگہ انہیں شکست ہوئی۔
باجوڑ کے شہریوں کا کہنا تھا کہ بھارت کی ایماء پر افغان طالبان کے حملوں کو ہر محاذ پر پاک فوج شکست سے دوچار کر رہی ہے، پاکستان نے افغانستان کے سہولت کار انڈیا کو بھی منہ توڑ جواب دیا۔
پشاور کے شہری نے کہا کہ افغانستان بار بار وعدہ خلافی کرتا ہے، وہ سب سے پہلے دہشت گردی کے نیٹ ورک کا خاتمہ کرے۔
سوات کے شہری کا مطالبہ تھا کہ افغانستان پہلے فتنۃ الخوارج اور فتنۃ الہندوستان کے نیٹ ورک ختم کرے، پھر بات ہوگی اور جب تک دہشت گردی ختم نہیں ہوتی، تب تک افغانستان کے ساتھ تعلقات بحال نہ کیے جائیں۔
چترال کے شہری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام پاک فوج کے شانہ بہ شانہ لڑنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔