حماس کی قطر، ترکیہ اور مصر سے غزہ میں سیز فائر پرعملدرآمد کو یقینی بنانے کی اپیل

فلسطینی تنظیم حماس نے جمعے کو ثالث ممالک (قطر، ترکیہ اور مصر ) سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی باقی ماندہ شقوں پر عملدرآمد کی نگرانی کا اپنا کردار جاری رکھیں۔

ترکی کی خبر رساں ایجنسی ’اناطولیا‘ کے مطابق حماس نے مصر، قطر اور ترکیہ کی ان کوششوں کو سراہا ہے جنہوں نے رواں ماہ کے آغاز میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ، ”تنظیم بھائی چارے پر مبنی ان مخلصانہ کوششوں کی گہری قدر کرتی ہے جو گزشتہ دو برسوں کے دوران مصر، قطر اور ترکیہ کے ثالثوں نے ہمارے فلسطینی عوام کے خلاف جاری جارحانہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے کیں۔“


AAJ News Whatsapp

بیان میں مزید کہا گیا کہ ثالث ممالک کی جانب سے ملاقاتوں کی میزبانی، اختلافات کو کم کرنے اور رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مسلسل کوششوں نے بلآخر غزہ میں جنگ کے خاتمے میں کامیابی حاصل کی۔

حماس نے ثالثوں سے اپیل کی ہے کہ وہ معاہدے کی باقی ماندہ شقوں پر عملدرآمد کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں، خاص طور پر ان امور پر جو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی، رفح بارڈر کراسنگ کو دونوں سمتوں میں کھولنے اور غزہ میں مکانات، اسپتالوں، اسکولوں اور عوامی بنیادی ڈھانچے کی فوری تعمیر نو کے آغاز سے متعلق ہیں۔

دوسری جانب حماس نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی لاشوں کی واپسی میں وقت لگ سکتا ہے۔ تنظیم کے مطابق کچھ لاشیں تباہ شدہ سرنگوں کے ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔

حماس نے واضح کیا ہے کہ یرغمالیوں کی لاشیں نکالنے کے لیے آلات بھی درکار ہیں جوکہ اسرائیلی پابندی کی وجہ سے دستیاب نہیں ہیں۔

Similar Posts