حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے حوالے کر دیں

غزہ میں ایک بار پھر جنگ بندی معاہدہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔ حماس نے دو یرغمال بنائے گئے افراد کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کر دیں۔

جس کے جواب میں اسرائیل نے پندرہ فلسطینی شہداء کی میتیں اہلِ غزہ کو واپس کیں، جن میں سے زیادہ تر پر بہیمانہ تشدد کے نشانات پائے گئے۔

تاہم انسانی بنیادوں پر ہونے والے اس تبادلے کے باوجود اسرائیل نے کاروائیوں کا سلسلہ نہ روکا۔

صہیونی افواج کے کار پر حملے میں ایک ہی فلسطینی خاندان کے گیارہ افراد شہید ہو گئے، جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

ادھر حماس نے معاہدے کے ضامن ممالک سے فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو دانستہ طور پر جنگ بندی معاہدے کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔

حماس کا کہنا ہے کہ رفح کراسنگ کا بند رکھنا بھی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ثالث ممالک فوری طور پر اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ رفح کراسنگ کھولی جائے اور جنگ بندی کی شرائط پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ صورتحال ایک بار پھر شدید انسانی بحران کی طرف بڑھ رہی ہے۔

Similar Posts