پاک افغان جنگ بندی؛ روس کا اہم بیان سامنے آگیا

روس نے ہمسایہ ممالک پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والی کشیدگی اور پھر جنگ بندی پر پہلی بار باضابطہ بیان جاری کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر تناؤ کے خاتمے کے لیے جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

روسی ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان اور افغانستان نے مذاکرات کے ذریعے تنازع کے حل کا عزم کرنا خوش آئند ہے جو دونوں ممالک کے درمیان قیام امن کی بنیاد رکھتا ہے۔

انھوں نے پاک افغان جنگ بندی کو علاقائی سلامتی کا ضامن قرار دیتے ہوئے سیزفائر میں اہم کردار ادا کرنے پر قطر اور ترکیہ کے ثالثی کے کردار کو بھی سراہا۔

روسی ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تعاون کو مزید وسعت دیں، بالخصوص دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدامات اُٹھائے جائیں۔

جنگ بندی کے لیے پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں حوصلہ افزا مذاکرات بھی ہوئے تھے جس کا اگلا دورِ 25 اکتوبر کو استنبول میں منعقد ہوگا۔

یاد رہے کہ11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب افغانستان سے طالبان حکومت کی سیکیورٹی فورسز نے پاکستان پر بلااشتعال فائرنگ کی تھی۔

جس پر پاک فضائیہ نے منہ توڑ جواب دیا۔ کنڑ، ننگرہار، پکتیکا، خوست اور ہلمند میں بھی کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کیں۔

پاک فوج نے جارحیت کا مظاہرہ کرنے والی کئی افغان چوکیوں کو نشانہ جس میں درجنوں افغان فوجی مارے گئے۔

اس شرمناک ناکامی اور پسپائی پر افغانستان کی طالبان حکومت نے پاکستان سے فوری جنگ بندی کی استدعا بھی کی تھی۔

جس پر پاکستان نے 15 اکتوبر کو 48 گھنٹوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا جس کی میعاد آج شام 6 بجے ختم ہونا تھی۔

طالبان حکومت نے ایک بار پھر جنگ بندی میں توسیع کی درخواست کی جس پر پاکستان نے دوحہ میں امن مذاکرات تک جنگ بندی برقرار رکھنے کا اعلان کیا۔

 

Similar Posts