روس کے یوکرین پر تازہ حملوں کے بعد پیوٹن-ٹرمپ ملاقات منسوخ

یوکرین پر روس کے تازہ ترین میزائل اور ڈرون حملوں میں چھ افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ملکی توانائی کے نظام کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ روس کے حالیہ حملوں کے بعد امریکی اور روسی صدور کے مابین متوقع ملاقات بھی ملتوی ہوگئی ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق روس کی جانب سے رات بھر جاری رہنے والے ڈرون اور میزائیل حملوں میں دارالحکومت کیف اور اطراف کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ جس میں کم از کم 6 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

حکام کے مطابق یہ حملے منگل کی شب شروع ہوئے اور بدھ کی صبح تک جاری رہے، جن میں روس نے یوکرین کے توانائی نظام کو نشانہ بنایا۔ ملک کے کئی حصوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ روس سخت سردیوں سے قبل یوکرین کے بجلی کے نظام کو مفلوج کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ٹرمپ-پیوٹن ملاقات منسوخ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کے لیے کی جانے والی سفارتی کوششیں روس کے سخت مؤقف کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گئیں۔ وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے متوقع ملاقات فی الحال ملتوی کر دی گئی ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب ماسکو نے یوکرین کی جانب سے سیز فائر اور براہِ راست مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کر دیا۔

یوکرینی قیادت کے مطابق، صدر زیلنسکی نے امریکی تجویز کردہ جنگ بندی کو قبول کیا تھا، تاہم روس کی جانب سے عدم تعاون کے بعد یہ پیش رفت رک گئی۔ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا کہ وہ پیوٹن سے ملاقات کو ”وقت کا ضیاع“ تصور کرتے ہیں جب تک روس سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتا۔


AAJ News Whatsapp

زیلنسکی کی عالمی برادری سے اپیل

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یورپی یونین، امریکا اور جی 7 ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روس پر مزید سخت پابندیاں عائد کریں اور جدید ہتھیاروں کی فراہمی میں اضافہ کریں تاکہ ماسکو کو مذاکرات کی میز پر لایا جا سکے۔

انہوں نے کہا، ”روس پر دباؤ صرف پابندیوں، طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سسٹمز، اور ہمارے تمام شراکت داروں کی مشترکہ سفارتی کوششوں سے ہی ممکن ہے۔“

زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے پر غور کیے جانے کے اعلان نے روسی صدر کو مذاکرات پر آمادگی دکھانے پر مجبور کیا۔

روس پر مزید پابندیوں کے امکانات

جمعرات کے روز برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں روس پر مزید اقتصادی پابندیوں پر غور کیا جائے گا، جبکہ جمعہ کو لندن میں یوکرین کی حمایت کرنے والے 35 ممالک پر مشتمل اتحاد کا اجلاس متوقع ہے۔

ادھر، بدھ کے روز صدر ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے سے ملاقات کریں گے۔ نیٹو یوکرین کو اسلحے کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، جن میں بیشتر ہتھیار امریکا سے خریدے گئے ہیں۔

Similar Posts