روس یوکرین جنگ: امریکا نے دو بڑی روسی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں

امریکا نے روس پر پر نئی پابندیاں عائد کردیں، ٹرمپ حکومت نے واضح کیاکہ روس پر پابندیوں کا مقصد صدر پیوٹن پر جنگ بندی کےلیے دباؤ ڈالنا ہے، یہ پابندیاں روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں، روسنیفٹ (Rosneft) اور لوک آئل (Lukoil) پر لگائی گئی ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں نیٹو سیکرٹری جنرل کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج بہت بڑا دن ہے، آج روس کی 2 بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں لگائیں، یہ پابندیاں اشارہ ہے کہ ہم آگے کیا کرنے جا رہے ہیں، یوکرین پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ پابندیاں پیوٹن کو معقول رویہ اختیار کرنے پر مجبور کر دیں گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا روسی صدر سے ہمیشہ اچھی بات چیت ہوتی ہے لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلتا۔ ملاقات کرنا مناسب نہیں سمجھا۔ اس لیے منسوخ کر دی۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ چینی صدر کے ساتھ جنوبی کوریا میں میٹنگ شیڈول ہے۔ یوکرین جنگ کے خاتمے اور روسی تیل سے متعلق بات چیت ہوگی ۔ اُمید ہے یوکرین تنازع جلد حل ہو جائے گا۔ چین کے ساتھ تجارتی معاہدے کا بھی امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیجنگ کو نایاب معدنیات کی برآمدات محدود رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ایسا ہوا تو اضافی سو فیصد ٹیرف لگائیں گے۔ پاک بھارت جنگ بھی ٹیرف کے ذریعے ختم کروائی تھی ۔ امریکا دنیا کی سب سے بڑی معیشت ۔ شٹ ڈاؤن نہیں ہونا چاہیے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین کو روس میں لانگ رینج میزائل کی اجازت کی خبرغلط ہے، یوکرین امریکا کے نہیں یورپی میزائل روس کے خلاف استعمال کررہا ہے، روس یوکرین جنگ میں ہر ہفتے ہزاروں اموات ہو رہی ہیں۔


AAJ News Whatsapp

انہوں نے ایک بار پھر پاک بھارت کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”میں نے آٹھ جنگیں ختم کرائیں اور چھ ٹیرف کے ذریعے رکوائیں۔ بھارت اور پاکستان کو بھی کہا ہے کہ اگر لڑائی جاری رکھی تو بھاری ٹیرف عائد کروں گا۔“

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ چین اور کوریا کے دورے کے دورن چینی صدر سے ملاقات طے ہے، اُمید ہے پابندیاں روسی صدر کو سوچنے پر مجبور کر دیں گی، بائیڈن امریکا کی تاریخ کے بدترین صدر تھے، امریکا میں غیر قانونی داخل ہونے والوں پر بجٹ خرچ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین جنگ بائیڈن کے دور میں شروع ہوئی جسے روکنے کی کوشش کر رہا ہوں، امریکا زیلنسکی کیلئے ٹوما ہاک میزائل نہیں چلائے گا، بھارت نے روس سے تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی کرائی ہے، ہماری دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے شٹ ڈاؤن نہیں ہونا چاہئے۔

نیو سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ روس پر مزید پابندیوں کا مقصد صدر پیوٹن پر جنگ بندی کیلئے دباؤ ڈالنا ہے، اس وقت روس یوکرین مذاکرات کی میز پر نہیں۔

Similar Posts