سعودی عرب سے متعلق توہین آمیز بیان پر انتہا پسند اسرائیلی وزیر نے معافی مانگ لی

0 minutes, 18 seconds Read
اسرائیل کے انتہا پسند وزیر خزانہ بیزلیل سموتریچ نے سعودی عرب سے متعلق اپنے بیان کو ’’نامناسب‘‘ قرار دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کے بیان سے کسی کو دکھ یا تکلیف پہنچی ہے تو وہ معذرت خواہ ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، بیزلیل سموتریچ نے چند روز قبل ایک متنازع بیان میں کہا تھا کہ اگر سعودی عرب اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بدلے ایک آزاد فلسطینی ریاست کا مطالبہ کرتا ہے، تو سعودیوں کو ’’ریگستان میں اونٹوں پر سواری‘‘ جاری رکھنی چاہیے۔

Israeli ultranationalist minister of finance Smotrich: “If Saudi Arabia is telling us that in return for normalization they want a Palestinian state – we will say: Friends, no thank you, you can continue riding camels on the sand in the Saudi desert” pic.twitter.com/BcPMhbHRns
— Barak Ravid (@BarakRavid) October 23, 2025

ان کے اس ریمارک پر اسرائیل کے اندر شدید ردعمل سامنے آیا۔ اپوزیشن لیڈر یائر لاپید نے عربی زبان میں ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھا کہ ’’سعودی عرب اور مشرقِ وسطیٰ کے دوستوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ سموتریچ ریاستِ اسرائیل کی نمائندگی نہیں کرتے‘‘۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر خزانہ کو اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے۔

لأصدقائنا في المملكة العربية السعودية وفي الشرق الأوسط، سموتريتش لا يمثّل دولة إسرائيل
— יאיר לפיד – Yair Lapid (@yairlapid) October 23, 2025

اسی طرح، سابق وزیر دفاع اور اپوزیشن رہنما بینی گینٹز نے کہا کہ سموتریچ کے ریمارکس ’’جہالت اور احساسِ ذمہ داری کے فقدان‘‘ کی عکاسی کرتے ہیں، جو کسی اعلیٰ حکومتی عہدیدار کے شایانِ شان نہیں۔

האמירות של השר סמוטריץ’ נגד סעודיה מעידות על בורות, וחוסר הפנמה של אחריותו כשר בכיר בממשלה ובקבינט.
ישראל ראויה לממשלה נטולת קיצוניים, שבה השרים ידאגו לעתיד המדינה, ולא לעוד כמה לייקים.
— בני גנץ – Benny Gantz (@gantzbe) October 23, 2025

سموتریچ نے بعد ازاں ایک ویڈیو بیان میں تسلیم کیا کہ ان کا سعودی عرب سے متعلق تبصرہ نامناسب تھا، اور انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔

 

Similar Posts