ٹی ٹی پی کا تربیتی نیٹ ورک بےنقاب، افغان خودکش بمبار کا اعترافی بیان سامنے آگیا

0 minutes, 10 seconds Read
افغان خودکش بمبار وسیم کا اعترافی ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد سرحد پار تحریک طالبان پاکستان کا بھرتی اور تربیتی نیٹ ورک بے نقاب ہوگیا۔

افغان خود کش بمبار وسیم ارخی گوشتہ، ننگر ہار کا رہنے والا ہے جس نے 2023 میں مدرسہ انوار القرآن جلالہ آباد میں داخلہ لیا۔

اپنے اعترافی ویڈیو بیان میں افغان خودکش بمبار وسیم نے بتایا کہ جماعت الاحرار کے ایک کارندے نے خودکش بمبار کی تربیت کے لیے مجھے راضی کیا اور اگست 2023 میں شونکڑے، کنٹر کے ایک مدرسے میں خودکش حملے کی تربیت حاصل کی۔

Afghanistan & IAG: The Breeding Ground of Terrorism 🧵

Falsely blaming others while terrorism flourishes within their own borders & among their own citizens

🟥 𝐂𝐨𝐧𝐟𝐞𝐬𝐬𝐢𝐨𝐧 𝐒𝐭𝐚𝐭𝐞𝐦𝐞𝐧𝐭 𝐨𝐟 𝐀𝐫𝐫𝐞𝐬𝐭𝐞𝐝 𝐀𝐟𝐠𝐡𝐚𝐧 𝐓𝐓𝐏 𝐓𝐞𝐫𝐫𝐨𝐫𝐢𝐬𝐭

📽 Part 1/9 pic.twitter.com/yOLcno63Vu
— Hybrid Front Pakistan (@PakHF_) October 22, 2025

افغان خودکش بمبار نے بتایا کہ شونکڑے کنٹر کا تربیتی مرکز مولوی بصیر کے زیر انتظام ہے جو ٹی ٹی پی کمانڈر ولی خراسانی کا بھائی ہے، شونکڑے اور آس پاس کے دوسرے تربیتی مراکز میں تقریباً 100 لڑکوں نے تربیت حاصل کی۔

اعترافی ویڈیو میں مزید بتایا کہ ٹی ٹی پی کے مولوی صدیق اور کمانڈر رشید ٹرینر تھے، ایک نقاب پوش شخص باقاعدگی سے مذہبی خطبات کے ذریعے ذہن سازی کرتا تھا۔

افغان خودکش بمبار نے بتایا کہ مئی 2024 میں پشاور میں خودکش حملے کا حکم ملا جس کے لیے اسمگلنگ نیٹ ورکس کے ذریعے پہلے کوئٹہ اور پھر پشاور پہنچا، لیکن پشاور پہنچتے ہی گرفتار ہوگیا۔

Similar Posts