صوبائی وزیر نے پولیس حکام سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائے جائیں، انہوں نے تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی۔
وزیر قانون نے کہا کہ متاثرہ شہری کو انصاف کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے، کسی کو قانون سے بالاتر نہیں ہونے دیا جائے گا۔
متاثرہ شہری خواجہ ذیشان کی مدعیت میں تشدد کرنے والے اہلکاروں کے خلاف تھانہ ٹبی میں مقدمہ درج کرلیا گیا، پولیس نے کہا کہ تشدد کرنے والے ایک اہلکار ظہیر اقبال کو حراست میں لے لیا گیا۔
مدعی مقدمہ نے کہا کہ 24اکتوبر کو ٹبی سٹی کے علاقے میں تین کانسٹیبلوں نے روکا اور تشدد شروع کر دیا، مقدمہ کانسٹیبل ظہیر اقبال اور دو نامعلوم اہلکاروں کے خلاف درج کیا گیا، اہلکاروں نے تشدد کے بعد موبائل اور گاڑی کی چابیاں بھی لے لیں۔
متاثرہ شہری نے کہا کہ بھانجی اور اور اس کے شوہر نے تھانے پہنچ کر جان خلاصی کرائی تھی۔
پولیس نے کہا کہ واقعہ کا مقدمہ تھانہ ٹبی میں درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، مقدمہ واقعہ میں ملوث اہلکار ظہیر کے خلاف درج کیا گیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے ایس پی سٹی کو واقعہ کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا اور متعلقہ اہلکار کی فوری معطلی کا بھی حکم دیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں، تھانہ اہلکاروں کی قانون شکنی پر ایس ایچ او کی بھی جواب طلبی ہو گی، لاہور پولیس میں احتساب کا سخت نظام موجود ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز نے کہا کہ اختیارات سے تجاوز کرنے والوں کی محکمہ میں کوئی جی جگہ نہیں۔