یہ پیش رفت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بتدریجی بہتری کی علامت سمجھی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ 2020 کے اوائل میں کووِڈ وبا کے دوران ان پروازوں کو معطل کر دیا گیا تھا، جب کہ بعد ازاں ہمالیہ کے سرحدی تنازع میں ہونے والے فوجی تصادم کے بعد تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔
تاہم حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے تعلقات میں نرمی دیکھنے میں آئی ہے۔ گزشتہ سال بھارت اور چین نے متنازع سرحد پر گشت کے حوالے سے ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے، جسے تعلقات کی بحالی کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
رواں سال اگست میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سات سال بعد چین کا پہلا دورہ کیا، جب کہ اسی ماہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے بھی بھارت کا دورہ کیا۔
بھارتی حکومت کے مطابق، براہِ راست پروازوں کی بحالی سے عوامی روابط، سیاحت اور کاروباری تعلقات میں اضافہ ہوگا اور دو طرفہ تعلقات کو بتدریج معمول پر لانے میں مدد ملے گی۔