حمزہ علی عباسی نے بتایا کہ یہ امتحان انہوں نے والدہ کی خواہش پر دیا تھا اور جب اس امتحان کے نتائج آئے تو ان توقع سے زیادہ نمبر آئے جس کے بعد انہیں پولیس سروس میں تقرری کی پیشکش بھی ہوئی۔
حمزہ کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ پولیس محکمے کو پاکستان کا ایک مضبوط ادارہ سمجھتے ہیں، تاہم وہ جانتے تھے کہ سرکاری ملازمت ان کے مزاج کے مطابق نہیں۔
اداکار نے بتایا کہ انہوں نے والدہ کو قائل کیا کہ وہ سرکاری نوکری نہ کریں، کیونکہ ان کا رجحان اس طرف نہیں تھا۔ ان کے مطابق سی ایس ایس دینے کی وجہ نوکری پانا نہیں بلکہ ملکی حالات اور عوامی امور میں دلچسپی تھی۔
گفتگو کے دوران حمزہ علی عباسی نے بتایا کہ آٹھ برس کی عمر میں انہیں گردوں کی تکلیف کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے گھر والے سخت پریشان تھے۔ انہوں نے اپنے خاندان کی خواتین کی پیشہ ورانہ کامیابیوں کا ذکر بھی کیا، خصوصاً بہن ڈاکٹر فضیلہ عباسی کو عالمی شہرت یافتہ ڈرماٹولوجسٹ قرار دیا۔