سپارکو کے ترجمان کے مطابق یہ اس سال کے تین سپر مونز میں سے دوسرا سپر مون ہوگا جو اپنے حجم اور روشنی میں غیر معمولی اضافے کے ساتھ نظر آئے گا۔
سپر مون اس وقت وجود میں آتا ہے جب مکمل چاند کے دوران چاند اپنے مدار میں گردش کرتے ہوئے زمین کے قریب ترین فاصلے پر پہنچ جاتا ہے۔ اس منفرد واقعے میں چاند معمول کے مقابلے میں بڑا اور زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے۔
سپارکو کے ترجمان کے مطابق آج شام چھ بج کر انیس منٹ پر یہ چاند اپنی روشنی کے عروج پر ہوگا اور زمین سے قریب تر پہنچ جائے گا۔ اس وقت چاند کا زمین سے فاصلہ 221,817 میل رہ جائے گا، جس کی وجہ سے چاند اپنے معمول کے حجم سے 9.7 فیصد تک بڑا اور 16 فیصد زیادہ روشن نظر آئے گا۔
یاد رہے کہ یہ اس سال کے تین سپر مونز میں سے دوسرا سپر مون ہے، جس کا اگلا نظارہ دسمبر میں کیا جاسکے گا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق بیور سپر مون اس سال کا سب سے بڑا اور روشن چاند کا نظارہ پیش کرے گا۔
پاکستان میں موسم سرما کے صاف آسمان کے باعث یہ نظارہ اور بھی واضح ہوگا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شہروں سے دور، کم روشنی والے علاقوں میں یہ نظارہ سب سے بہتر ہوگا۔ سپر مون کی یہ جھلک نہ صرف فلکیاتی اعتبار سے اہم ہے بلکہ عوام کے لیے بھی ایک دلکش نظارہ پیش کرے گی۔
سپارکو کے مطابق پاکستان میں چاند طلوع ہونے کے فوری بعد ہی اسے بہترین طریقے سے دیکھا جاسکے گا۔ یہ قدرتی مظہر نہ صرف سائنس کے شائقین بلکہ عام شہریوں کے لیے بھی برابر دلچسپی کا باعث ہوگا۔