محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144 کے نفاذ کے دوران جلسے، جلوس، ریلیوں، احتجاج، مظاہروں اور سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد ہوگی اور اس کے علاوہ 5 یا 5 سے زائد افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر بھی سختی سے پابندی ہوگی اور اسلحے کی نمائش اور ساتھ لے کر چلنے پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔
محکمہ داخلہ کے حکام نے بتایا کہ یہ اقدام صوبے میں امن و امان کی صورت حال بہتر بنانے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے کیا گیا ہے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ بلوچستان میں گزشتہ چند ماہ سے سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے بعد انتظامی سطح پر متعدد حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
بلوچستان بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ 6 نومبر 2025 سے ایک ماہ کے لیے مؤثر ہوگا۔