دنیا بھر کے شائقین کرکٹ کے لیے حیران کن لمحہ اُس وقت آیا جب کرکٹ کی دنیا کی ایک بڑی طاقت سمجھی جانے والی بھارتی ٹیم ہانگ کانگ سکسز ٹورنامنٹ میں یکے بعد دیگرے چھوٹی ٹیموں کے ہاتھوں عبرتناک شکستوں کا شکار بن گئی۔ چھے اوورز پر مشتمل اس منفرد فارمیٹ میں بھارت کو کویت، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور نیپال نے یکسر آؤٹ کلاس کر دیا۔
بھارت کی ٹیم جس میں دینیش کارتھک، رابن اُتھپا، ابھیمنیو مِتھن، اسٹورٹ بِنّی، پرِیانک پنچال اور شاہباز نذیم جیسے تجربہ کار کھلاڑی شامل تھے، ایونٹ کی فیورٹ ٹیموں میں شمار کی جا رہی تھی۔ مگر میدان میں جو کچھ ہوا وہ بھارتی کرکٹ کے لیے ایک شرمناک باب بن گیا۔
بھارت نے اپنے ابتدائی چار میچوں میں صرف پاکستان کو شکست دی، وہ بھی محض دو رنز سے۔ بارش کے باعث وہ میچ مکمل نہ ہو سکا، اور بھارت بمشکل جیت سکا۔ لیکن اس کے بعد جو ہوا، اُس نے بھارتی شائقین کو سر پکڑنے پر مجبور کر دیا۔
’اُسے تو بلا پکڑنے بھی نہیں آتا‘: بی سی سی آئی چیئرمین پر بھارت میں تنقید
پول سی کے میچ میں بھارت کا پہلا مقابلہ کویت سے ہوا، جہاں یاسین پٹیل نے بھارتی باؤلرز کو تہس نہس کر دیا۔ انہوں نے صرف 14 گیندوں پر 58 رنز بنائے، جن میں آخری اوور میں لگاتار پانچ چھکے شامل تھے۔ کویت نے 6 اوورز میں 106 رنز بنائے۔ جواب میں بھارتی ٹیم 79 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور 27 رنز سے شکست کھا بیٹھی۔
اسی دن بھارت نے یو اے ای کے خلاف میچ کھیلا۔ اس بار بھارتی بیٹنگ کچھ بہتر رہی۔ ابھیمنیو مِتھن نے 50 اور دینیش کارتھک نے 42 رنز بنائے، اور ٹیم نے 107/3 اسکور کیا۔ مگر یو اے ای کے خالد شاہ اور صغیر خان نے پہلے دو اوورز میں ہی 42 رنز بنا کر بھارت کو بے بس کر دیا۔ یو اے ای نے ہدف صرف 5.5 اوورز میں پورا کر کے بھارت کو 4 وکٹوں سے ہرا دیا۔
ایشیا کپ ٹرافی تنازع: آئی سی سی کی پاکستان اور بھارت کو ہدایت جاری
دن کی آخری ہزیمت بھارت کو اُس وقت ملی جب نسبتاً کمزور سمجھی جانے والی نیپال کی ٹیم کے سامنے وہ مکمل طور پر بکھر گئی۔ نیپالی بلے بازوں نے 6 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 137 رنز بنا ڈالے، جو ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا اسکور تھا۔ جواب میں بھارتی ٹیم صرف 45 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ یہ 92 رنز کی تاریخی شکست بھارتی کرکٹ کے لیے ایک نیا شرمناک ریکارڈ بن گئی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی ٹیم نے سکسز جیسے تیزرفتار فارمیٹ کو ہلکے میں لیا اور اس کی بھاری قیمت چکائی۔ حیرت انگیز طور پر بھارت کے تجربہ کار کھلاڑی بھی دباؤ میں بکھر گئے، جبکہ نیپال، کویت اور یو اے ای جیسے ابھرتے ہوئے ممالک نے جارحانہ کرکٹ سے سب کو متاثر کیا۔
بھارت اب اپنا اگلا میچ آج اتوار کو سری لنکا کے خلاف کھیلے گا، مگر شائقین کرکٹ کا کہنا ہے کہ اگر یہی کارکردگی برقرار رہی تو شاید بھارت کی ”کرکٹ سپر پاور“ کی ساکھ مزید مجروح ہو جائے۔
