اس حوالے سے ترجمان روسی وزارت خارجہ ماریا زخارووا نے کریملن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ خطے میں استحکام کا قیام روس کی اولین ترجیح ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایران نے بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی میں کمی کے لیے ثالثی کی پیشکش کی تھی۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے پاکستان اور افغانستان کو خطے کے اہم شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے درمیان سرحدی کشیدگی علاقائی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔
زخارووا کا مزید کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں مصالحتی کوششیں پائیدار امن کے قیام میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
روس نے اس بات پر زور دیا کہ تنازعات کا پائیدار حل صرف مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے ممکن ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان نے دونوں ممالک سے اپیل کی کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں، اختلافات کو بات چیت سے حل کریں اور کشیدگی کو مزید بڑھانے والے اقدامات سے گریز کریں۔
روس نے اپنے موقف میں واضح کیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی خطے میں امن و استحکام کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے، اور اس کے حل کے لیے بات چیت کا عمل جاری رکھنا ضروری ہے۔