اسرائیل کی اقوام متحدہ کے فوجیوں پر حملے کی تصدیق، موسم کی خرابی کا بہانہ

اسرائیل کی فوج نے لبنان میں دو اقوام متحدہ کے امن دستوں پر فائرنگ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غلط شناخت کی وجہ سے ہوا، کیونکہ موسم خراب تھا۔ اقوام متحدہ نے اس واقعے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سیکورٹی کونسل کی قرارداد 1701 کی خلاف ورزی ہے۔

گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی دفاعی افواج نے بیان میں کہا کہ ’دفاعی افواج اس بات پر زور دیتی ہے کہ اقوام متحدہ کے فوجیوں کی طرف جان بوجھ کر فائرنگ نہیں کی گئی، اور معاملہ سرکاری رابطہ چینلز کے ذریعے حل کیا جا رہا ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنی حفاظت کے لیے خطرات کو ختم کرنے کی کارروائیاں جاری رکھے گا۔

اس سے پہلے، اقوام متحدہ کی لبنان میں عبوری فورس نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں ایک پوسٹ کے قریب مرکوا ٹینک سے فائرنگ کی، جس میں ہیوی مشین گن کی گولیاں پیس کی بنیاد پر امن دستوں کے قریب پانچ میٹر تک گئیں۔


AAJ News Whatsapp

یو این آئی ایف آئی ایل نے اس واقعے کو ”سنگین خلاف ورزی“ قرار دیا اور اسرائیل کی دفاعی افواج سے مطالبہ کیا کہ وہ امن دستوں کے قریب کسی بھی جارحانہ کارروائی سے گریز کرے۔ یو این نے کہا کہ اس کے اہلکار خطے میں استحکام بحال کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

لبنان میں یو این آئی ایف آئی ایل کے مقامات کو اس وقت سے کئی بار نشانہ بنایا گیا ہے جب اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے بعد سرحد پار جھڑپیں شروع ہوئیں۔

اگرچہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی ہے، اسرائیل لبنان میں وقتاً فوقتاً حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور حزب اللہ سے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی سرحدی پوزیشنیں برقرار رکھے ہوئے ہے، حالانکہ 18 فروری کی واپسی کی آخری تاریخ گزر چکی ہے۔

Similar Posts