تفصیلات کے مطابق یہ نمائش تین روز جاری رہے گی، یہ ملکی سطح پر فوڈ اینڈ ایگریکلچر کی سب سے بڑی بین الاقوامی نمائش ہے۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے نمائش کے افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے تجارت نہیں، پاکستان کی سیکورٹی اور استحکام ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہر چیز ڈالر نہیں ہوتی۔ ہمارا افغانستان سے بڑا کنسرن ہے کہ آپ کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔ اس میں کون سی غلط بات ہے، سیکیورٹی نہیں ملتی تو مجبوراً پاکستان اقدامات کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بحیثیت پاکستانی پہلی ترجیح سیکورٹی اور تحفظ ہونا چاہیئے۔ افغانستان سیکورٹی اقدامات کرے گا تو ہماری طرف سے بھی مثبت اقدام نظر آئے گا۔ جام کمال نے کہا کہ نمائش میں مزید لوگوں کو لانا ہے۔ یورپ، بحرین، آسیان، چین، افریقا، امریکا، کینیڈا، سمیت ملک بھر سے لوگ شریک ہیں۔ آٹھ سو سے زائد غیر ملکی مندوبین شرکت کر رہے ہیں، انہیں پاکستان میں بڑا پوٹینشل نظر آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی کمپنیوں نے گزشتہ سالوں میں بڑی اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔ پاکستانی مصنوعات کی کوالٹی بہترین ہے۔ بیرونی ممالک نے پاکستانی مصنوعات کو اسپیس دیا ہے۔ مجموعی طور پر چینلجز کو دیکھ رہے ہیں۔ افراط زر اور شرح سود میں کمی آئی ہے۔ وزیراعظم نے برآمد کنندگان کے لئے ای ایف ایس سرچارج سے متعلق بڑا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ملکوں کے ساتھ پرانے ایف ٹی ایز پر دوبارہ بات چیت جاری ہے۔ افریقا کی مارکیٹ نئی ہے، اچھی پیشرفت ہے۔ بنگلہ دیش کے ساتھ دوبارہ تجارت بحال ہونا خوش آئند ہے۔ کسی ملک کے لئےمیکرو استحکام سب سے زیادہ اہم ہے۔ ہم مائیکرو اور میکرو اکنامک پر توجہ دے رہے ہیں۔ پہلی بار ہے کہ کسی وزیراعظم نے انڈسٹری کے ساتھ اتنی انٹرایکشن کی۔