پرتگال کے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کو فیفا کی جانب سے لگائی گئی تین میچوں کی پابندی سے بچنے کا موقع مل گیا ہے، تاہم اس فیصلے نے فٹبال حلقوں میں بڑا تنازعہ کھڑا کردیا۔
واضح رہے کہ رونالڈو کو آئرلینڈ کے خلاف ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچ میں آئرلینڈ کے ڈیفنڈرکھلاڑی ڈارا اوشیبا کو کہنی مارنے پرریڈ کارڈ دکھایا گیا تھا۔ فیفا نے اس جرم میں رونالڈو پر تین میچوں کی پابندی عائد کی تھی، لیکن اب ان میں سے دو میچوں کی پابندی عارضی معطل کر دی گئی ہے ۔
فیفا کے فیصلے کے مطابق اگر رونالڈو نے اگلے ایک سال کے دوران اسی نوعیت کی کوئی دوسری خلاف ورزی کی، تو انہیں ان دو میچوں پربھی پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
رونالڈو کو پہلی بار انٹرنیشنل فٹبال میں ریڈ کارڈ مل گیا، پابندی کا خدشہ
فیفا کایہ فیصلہ فیفا کے معمول کے ضوابط سے ہٹ کر ہے، خاص طور پر جب تین میچوں کی پابندی کی بات ہو۔ کیونکہ فیفا نے اسی ماہ آرمینیا اور برونڈی کے کھلاڑیوں کے خلاف بھی تین میچوں کی پابندیاں عائد کی تھیں، لیکن ان کھلاڑیوں کو ایسی کوئی عارضی سہولت نہیں دی گئی تھی۔
رونالڈو کے لیے یہ فیصلہ اس لیے بھی اہمیت رکھتا ہے کہ وہ اپنی فٹبال کیریئر کے چھٹے ورلڈ کپ میں کھیلنے کی تیاری کر رہے ہیں، جو کہ جون 2026 میں امریکہ، کینیڈا اور میکسیکو میں منعقد ہوگا۔ اس فیصلے کے بعد رونالڈو کو اپنی پرتگال ٹیم کے ساتھ بھرپور تیاری کا موقع ملے گا۔
رونالڈو کی وائٹ ہاؤس سیلفی؛ ایک ہی فریم میں اربوں ڈالرز
اس فیصلے کی شفافیت پر شکوک وشبہات نے اس وقت مزید جنم لیا جب رونالڈو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ایک رسمی عشائیے میں شریک ہوئے، جہاں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھی موجود تھے۔ اس عشائیے میں فیفا کے صدر جیانی انفینٹینو نے بھی شرکت کی تھی اور انہوں نے رونالڈو کے ساتھ سیلفی لی۔
سعودی عرب کی حکومت نے حال ہی میں 2034 کے ورلڈ کپ کی میزبانی کی درخواست جمع کرائی ہے اور سعودی ولی عہد نے فیفا کے لیے مالی معاونت فراہم کی ہے، جس کے باعث بھی اس فیصلے پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
